پاکستان میں 9 مئی کو سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے تناظر میں ہونے والے پُرتشدد مظاہروں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاریوں کے بعد جماعت سے جُڑی متعدد شخصیات سیاست چھوڑنے کا اعلان کر چکی ہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی اور سیاست دونوں کو خیرباد کہہ رہی ہیں۔
واضح رہے شیریں مزاری کو عدالتی فیصلوں کے باوجود چار بار گرفتار کیا جا چکا تھا اور ان کی جانب سے یہ نیوز کانفرنس ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب عدالت نے چوتھی بار ان کی رہائی کا حکم جاری کیا۔
مزید پڑھیں
-
پی ٹی آئی کے رہنما گرفتار یا خاموش، کچھ کا ٹوئٹر بھی بولنا بندNode ID: 766856
-
ڈاکٹر شیریں مزاری کا تحریک انصاف اور سیاست چھوڑنے کا اعلانNode ID: 766886
شیریں مزاری کا نام اس وقت پاکستان میں ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈز میں سے ایک ہے اور صارفین ان کے پارٹی چھوڑنے کے عمل پر تبصرے کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ شیریں مزاری کی طرف سے یہ اعلان ’دباؤ‘ کے نتیجے میں سامنے آیا ہے۔
شمع جونیجو نے کہا کہ ’ڈاکٹر شیریں مزاری جیل میں ایک ہفتے میں ہمت ہار گئیں اور دباؤ میں پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا نہیں خیال کہ زبردستی علیحدگی کروانے سے ریاست کو کوئی فائدہ ہوگا۔ وہ پی ٹی آئی کی سکہ بند رہنما ہیں اور ہمیشہ رہیں گی۔‘
Dr Shireen Mazari gave up in a week of jail and decides to leave PTI “under duress.”
Her press conference soon!I don’t think this forced detachment can benefit state, it’s not an organic parting from Imran Khan. She is a hardcore PTI and she will remain PTI forever. pic.twitter.com/WC11x1mZtq
— Shama Junejo (@ShamaJunejo) May 23, 2023
پاکستان اینکرپرسن محمد مالک نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’جس طریقے سے شیریں مزاری کو پارٹی اور سیاست چھوڑنے پر قائل کیا گیا افسوسناک ہے۔ ان سے لاکھوں معاملات پر اختلاف کیا جا سکتا ہے لیکن کوئی بھی ان کی خود داری اور ان کے انسانی حقوق کے حوالے سے مؤقف پر سوال نہیں اُٹھا سکتا۔‘
saddened by the manner in which shireen mazari was ‘convinced’ to quit her party & politics. one cud disagree with her for a million reasons but nobody can question her integrity, commitment to human rights and her passion. All these qualities are badly needed in our politics.…
— Mohammad Malick (@MalickViews) May 23, 2023
قیصر زمان نامی صارف نے شیریں مزاری کے حوالے سے لکھا کہ ’جب ہم کھیلوں کے استعارے استعمال کر رہے ہیں تو یہ پی ٹی آئی کی وکٹ گرنے کا معاملہ نہیں بلکہ سٹیبلشمنٹ نے اون گول کردیا ہے۔‘
Shireen Mazari is many things but what she is, without a doubt, is a political person. She would never have quit politics without being under extreme duress.
If we’re using sport metaphors then this isn’t a case of PTI losing a“wicket” but the establishment scoring an own goal.
— Qaisar-e-Zaman Xill-e-Ilahi (@XilleIlahi) May 23, 2023
پاکستانی اینکرپرسن اقرار الحسن نے ایک طنزیہ ٹویٹ میں لکھا کہ ’پس ثابت ہوا جیلیں کاٹنا پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا ہی حوصلہ ہے۔‘
پس ثابت ہوا جیلیں کاٹنا پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا ہی حوصلہ ہے۔۔۔ #ShireenMazari
— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) May 23, 2023
پی ٹی آئی سے منسلک کارکُن شاہزیب ورک نے لکھا کہ ’وہ شیریں مزاری جنہیں کبھی پریس کانفرنس میں کسی پرچے کا استعمال کرتے ہوئے نہیں دیکھا وہ میڈیا سے گفتگو کے دوران نیچے کسی چیز کو دیکھ رہی ہیں۔‘
Shireen Mazari who never used a paper for a press conference addressed media by looking down at something. Political parties are not finished through abduction of women and statements after torturing them.
— Virk Shahzaib (@VirkSh786) May 23, 2023