عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش، ’ملک بہتر ہو سکتا ہے تو پیچھے ہٹ جاؤں گا‘
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقتور لوگ اس کمیٹی کو قائل کر لیں تو وہ پیچھے ہٹنے کو تیار ہیں۔
بدھ کو سوشل میڈیا پر خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ’میں مذاکراتی کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہوں جو ان طاقتور لوگوں سے بات کرے گی۔ دو چیزیں ہیں۔ اگر یہ اس کمیٹی کو قائل کر لیں کہ عمران خان کے بغیر ملک بہتر ہو جائے گا تو میں پیچھے ہٹ جاتا ہوں۔‘
’یہ لوگ تحریک انصاف کو اکتوبر تک ختم کرنا چاہتے ہیں، لیکن یہ لوگ اس کمیٹی کو اس بات پر بھی قائل کریں کہ اکتوبر میں الیکشن کرانے سے پاکستان کو کیا فائدہ ہو گا تو میں پیچھے ہٹ جاؤں گا۔ کل اس کمیٹی کا اعلان کر دوں گا۔ یہ کام وہ کر دیں تو میں سائیڈ پر ہو جاؤں گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے گھر کے اردگرد انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے تاکہ میں آپ تک اپنا پیغام نہ پہنچا سکوں۔ میڈیا مکمل طور پر کنڑول کر لیا گیا ہے اور ہمارے پاس ایک ہی رابطہ سوشل میڈیا تھا جسے انٹرنیٹ بند کر کے بلاک کر دیا گیا ہے۔‘
’کور کمانڈر کے گھر پر حملے کا بہانہ بناتے ہوئے پی ٹی آئی ہزاروں کارکنوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ یہ پلان پہلے سے بنایا گیا تھا۔ میں اپنے کارکنوں اور عہدیداروں سے خود کہہ رہا ہوں کہ چھپ جاؤ۔ یہ اندھیری رات زیادہ دیر نہیں چلے گی۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں جمہوریت ختم کی جا رہی ہے۔ بنیادی حقوق ختم ہو گئے ہیں۔ پی ٹی آئی چھوڑ دیں تو سارے گناہ معاف کیے جا رہے ہیں۔‘
’تحریک انصاف کو ان حربوں سے آپ ختم نہیں کر سکتے۔ لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے اور لوگوں کو معلوم ہے کہ تحریک انصاف کو ختم کرنے کے لیے پلان بنایا گیا۔ اگر سب چھوڑ دیتے ہیں تحریک انصاف تو میں جس کو بھی ٹکٹ دوں گا وہ جیتے گا۔‘
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ’حکومت کو ہر طرف سے حمایت حاصل ہے، لیکن وہ الیکشن سے بھاگ رہی ہے کیونکہ ان کا ووٹ بینک ختم ہو گیا ہے۔ اس گھوڑے میں جتنی مرضی ہوا بھر لیں یہ دوڑ میں گر جائے گا۔‘
’عمران خان کو باہر کرتے کرتے یہ ہمارا ملک تباہ کر رہے ہیں۔ کوئی سوچ رہا ہے کہ معیشت کدھر جا رہی ہے۔ تںخواہ دار طبقے کے بارے میں کوئی سوچ رہا ہے۔ نو لاکھ پیشہ ور افراد ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔‘