شہریوں کا کورٹ مارشل غیر قانونی قرار دیا جائے، عمران خان کی سپریم کورٹ سے استدعا
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پی ٹی آئی کے کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم دے‘ (فوٹو: اے پی پی)
سابق وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے کارکنان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی اور آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیرآئینی قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
جمعرات کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایڈووکیٹ حامد خان کی وساطت سے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ’سپریم کورٹ آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیر آئینی قرار دے، آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت شہریوں کا کورٹ مارشل غیر قانونی قرار دیا جائے اور عدالت تحریک انصاف کے کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم دے۔‘
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ’یہ سارا ڈرامہ نواز شریف اور مریم نواز کا رچایا ہوا ہے۔ نوازشریف مریم نواز نے پروپیگنڈہ کیا کہ عمران خان اپنا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں۔ عدالت نو مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کو غیرآئینی قرار دے۔‘
عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں وفاق، وزیراعظم شہبازشریف، نگراں وزیر اعلٰی محسن نقوی، سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، آصف زرداری اور بلاول بھٹو سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس سے قبل پیر کو تحریک انصاف نے آرٹیکل 245 کے تحت وفاق اور صوبوں میں فوج کی طلبی، کارکنان اور قائدین کے خلاف کریک ڈاؤن اور فوجی عدالتوں میں کارروائی کے معاملے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف نے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی وساطت سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ ’آرٹیکل 245 کا نفاذ سیاسی مخالفین کو فوج سے لڑوانے کے لیے ہے۔ تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف جاری بدترین ملک گیر کریک ڈاؤن فوری طور پر روکا جائے۔ پُرامن نہتے شہریوں اور کارکنان کے خلاف فوجی عدالتوں کے ذریعے کارروائی کے فیصلے کو غیرآئینی قرار دیا جائے۔‘