Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فردوس عاشق اور مُراد راس کے بعد سیف اللہ نیازی اور ابرار الحق بھی پی ٹی آئی سے علیحدہ

فردوس عاشق اعوان اور مُراد راس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے دیرینہ ساتھی سیف اللہ نیازی اور ابرارالحق نے بھی پاکستان تحریک انصاف کو خیرباد کہہ دیا، دونوں رہنماؤں نے سیاست سے کنارہ کشی کا بھی اعلان کیا۔
جمعے کو لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ابرار الحق نے کہا کہ میری پرورش فوج گھرانے میں ہوئی، والدین نے بچپن سے ہی حب الوطنی کا درس دیا۔
انہوں نے کہا کہ میں شہیدوں کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتا، جو کچھ 9 مئی کو ہوا وہ انتہائی تکلیف دہ تھا۔
’ان واقعات کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ میں نے لوگوں کو توڑ پھوڑ کرنے، جلاؤ گھیراؤ سے روکنے کی کوشش کی۔‘
ابرار الحق کا کہنا تھا کہ ’جو سیاسی رویے آج نظر آرہے ہیں ان میں سیاست کرنا مشکل ہے۔ میں صرف پارٹی ہی نہیں بلکہ سیاست بھی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔‘
سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے ابرارالحق آبدیدہ ہو گئے۔

عمران خان کے دیرینہ ساتھی سیف اللہ نیازی بھی ساتھ چھوڑ گئے

عمران خان کے دیرینہ ساتھی اور تحریک انصاف کے سابق چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی نے بھی پاکستان تحریک انصاف سے راہیں جدا کر لیں۔
جمعے کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں انتہائی مختصر نیوز کانفرنس میں انہوں نے پی ٹی آئی سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، ایسے واقعات کی ہمارا دین اجازت دیتا ہے نہ اخلاقیات۔‘
سیف اللہ نیازی نے مزید کہا کہ ’گذشتہ ایک سال کے دوران میں کافی دباؤ میں رہا ہے، اس لیے اب میں اپنی صحت اور فیملی پر توجہ دینا چاہتا ہوں۔‘
\قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں فردوس عاشق اعوان اور مراد راس نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔

سیف اللہ نیازی کا شمار عمران خان کے دیرینہ ساتھیوں میں ہوتا تھا (فائل فوٹو: عمران خان فیس بک)

فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد اور مراد راس نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران پارٹی سے راہیں جدا کیں۔
ڈاکٹر فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ ’میرا پی ٹی آئی کے ساتھ سفر اختتام پذیر ہوا لیکن عوام کے ساتھ سیاسی سفر جاری رہے گا۔‘
انہوں نے نو مئی کو پیش آنے والے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یہ مصرعہ استمعال کیا، ’اس گھر کو آگ لگ گئی، گھر کے چراغ سے۔‘
’کچھ لوگوں نے پی ایم (عمران خان) کی سوچ کو یرغمال بنایا ہوا تھا، اور اسی پر بات کرنے پر میں نے سزا بھگتی۔‘
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ’میں آج بھی وہی کھڑی ہوں جہاں دو سال پہلے کھڑی تھی، عمران خان اور پی ٹی آئی اپنی جگہ سے ہٹے ہیں۔‘
انہوں نے پارٹی چھوڑنے کی وجہ ’شرپسندوں کی کارروائیوں‘ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’نو مئی کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔‘

مراد راس نے نو مئی کو ہونے والے واقعات کو افسوسناک قرار دیا (فوٹو: سکرین گریب)

’نو مئی کو جو ہوا، بُرا ہوا‘، مراد راس آبدیدہ بھی ہو گئے

سابق وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے نو مئی کو ہونے والے واقعات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
ان کے مطابق ’اس روز جو بھی ہوا عمران خان کے مشیروں کی وجہ سے ہوا۔‘
مراد راس نے کہا کہ لڑائی سے ملک بہتر نہیں ہو سکتا، یہ سب کا ملک ہے اور ہم کو مل کر رہنا ہے۔‘
پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کبھی سوچا نہیں تھا کہ ایسا ہو گا اور آبدیدہ ہو گئے۔
خیال رہے کہ نو مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد سے پی ٹی آئی کے متعدد رہنما پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں جن میں فواد چوہدری، شیریں مزاری، جمشید چیمہ، مسرت جمشید چیمہ سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔
اسی طرح اسد عمر نے پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے اور کور کمیٹی کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: