Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ ایئرپورٹ کے رن وے پر کام مکمل، جلد بوئنگ 777 جہاز اتر سکیں گے

بیرون ملک جانے کے لیے بلوچستان کے مسافر کراچی اور اسلام آباد کے ایئرپورٹس سے جاتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کوئٹہ کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے نئے رن وے کی تعمیر کا کام تقریباً مکمل کر لیا گیا ہے۔ اگلے ہفتے آزمائشی پرواز چلائی جائے گی۔
حکام کے مطابق نئے رن وے پر بوئنگ 777 جیسے بڑے طیارے بھی کوئٹہ ایئر پورٹ پر اتر سکیں گے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک کے لیے براہ راست پروازوں میں سہولت ہو گی۔
خیال رہے کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کا آغاز 2016 میں ہوا جس کے پہلے مرحلے میں تین ارب روپے کی لاگت سے ٹرمینل بلڈنگ دوبارہ تعمیر کی گئی۔
ایئر پورٹ ٹرمینل کا رقبہ 73 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ مربع فٹ کر دیا گیا۔ چیک ان کاؤنٹرز، امیگریشن کاؤنٹرز، ڈومیسٹک اورانٹرنیشنل کاؤنٹرز پر بیگیج بیلٹ، انٹرنیشنل لاؤنج، سی آئی پی لاؤنج اورڈومیسٹک ڈیپارچر میں نشستوں کا اضافہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ 4 ایکسیلیٹرز، 4 ایلیویٹرز اور 2 پسنجر بورڈنگ پل بھی قائم کیے گئے۔
دوسرے اور تیسرے مرحلے میں رن وے، ٹیکسی اور ایپرن کی تعمیر نو کا کام کیا جانا تھا۔ مارچ 2020 میں وفاقی وزیر شہری ہوا بازی غلام سرور خان اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے نئے رن وے کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس منصوبے کو تقریباً ایک سال میں مکمل کیا جانا تھا تاہم سول ایوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’توسیعی منصوبے کو 2020 کے وسط سے کورونا کی وبا،غیر معمولی بارشوں اور پروکیورمنٹ مسائل کا سامنا رہا جس کے باعث منصوبہ کچھ تاخیر کا شکار ہوا۔‘
 سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ نئے رن کی تعمیر کا زیادہ تر کام مکمل کر لیا گیا ہے اور عنقریب اسے پروازوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ منصوبہ مکمل ہونے پر کوئٹہ ایئر پورٹ پر مسافروں کی گنجائش ڈھائی لاکھ سے بڑھ کر سالانہ سولہ لاکھ ہو جائے گی اور اس ایئر پورٹ کا شمار ملک کے بڑے بین الاقوامی ہوائی اڈوں میں ہونے لگے گا۔

منصوبہ مکمل ہونے پر ایئر پورٹ پر مسافروں کی گنجائش ڈھائی لاکھ سے بڑھ کر سالانہ 16 لاکھ ہو جائے گی۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

کوئٹہ ایئر پورٹ پر رن وے چھوٹا ہونے کی وجہ سے اس وقت صرف ایئربس اے 320 جہاز استعمال کیے جا رہے ہیں جس میں تقریباً 140 مسافروں کی گنجائش ہوتی ہے۔ سول ایوی ایشن ترجمان کا کہنا ہے کہ رن وے مکمل ہونے کے بعد 777 بوئنگ کے فلائٹ آپریشن ممکن ہو سکیں گے اور حج وعمرہ کے لیے بڑی پروازیں چلانا ممکن ہو سکے گا۔
کوئٹہ ایئر پورٹ پر تعینات ایک افسر نے بتایا کہ اگلے ہفتے نئے رن وے پر آزمائشی پرواز چلائی جائے گی جبکہ ایک سے دو ماہ کے دوران رن وے مکمل استعمال میں آجائے گا۔
مرکزی رن وے کی تعمیر کے باعث ایئر پورٹ پر متبادل رن وے کو استعمال کیا جا رہا ہے تھا جس پر روشنی اور تکنیکی آلات کی کمی کی وجہ سے صرف دن کے اوقات میں آمدروفت ممکن تھی۔
کوئٹہ میں ٹریول ایجنٹ کا کام کرنے والے حاجی رحمت اللہ نے بتایا کہ نئے رن ون کی تعمیر سے کوئٹہ اور بلوچستان کے لوگوں کو بڑا فائدہ ہوگا کیونکہ اس وقت رن وے چھوٹا ہونے اور تکنیکی سہولیات نہ ہونے کے سبب دھند اور موسم کی خرابی کی صورت میں روزانہ پروازیں منسوخ ہو رہی ہیں۔ اس ہفتے بھی دو دن پروازیں نہیں چلیں۔ ان حالات میں مسافروں کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔

ملک کے دیگر ایئرپورٹس پر بیرون ملک جانے کے لیے بلوچستان کے مسافروں کو طویل انتظار کرنا پڑتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا ہے کہ اس وت پی آئی اے اور دیگر نجی ایئر لائن کو کوئٹہ آنے اور جانے والی پروازوں کا شیڈول دن کے اوقات میں رکھنا پڑ رہا ہے۔
’حج یا عمرے کے لیے جانے والے مسافر کراچی، اسلام آباد یا دبئی کی کنکٹیڈ فلائٹس لینے اور وہاں کے ایئر پورٹس پر دس سے پندرہ گھنٹے انتظار پر مجبور ہوتے ہیں۔‘
ٹریول ایجنٹ کے مطابق نئے رن وے کی فعالیت سے کوئٹہ ایئر پورٹ پر پروازوں کی آمدروفت باقاعدہ ہو جائے گی اور بڑے طیارے اتر سکیں گے۔ عمرہ و حج آپریشن سمیت متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے لیے براہ راست پروازیں چلائی جا سکیں گی۔
حاجی رحمت اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ ’ایئر لائنز کے درمیان مسابقت کو بڑھانے کے لیے نجی ایئر لائنز کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ ٹکٹس کی قیمتیں کم اور مسافروں کو فائدہ ہو۔‘

شیئر: