سعودی دستکاری ویک میں شریک ’ملکہ السدو‘ جو توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں
سعودی خاتون آرائشی اشیا بڑی ہنر مندی سے تیار کرتی ہیں ( فوٹو: سبق)
سعودی دارلحکومت کے ریاض فرنٹ میں سعودی دستکاری کے بین الاقوامی ہفتے ’بنان‘ میں شریک دستکار خاتون ستیرہ الشراری شائقین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی خاتون ستیرہ الشراری نے جنہیں’ملکہ السدو‘ کا لقب ملا ہوا ہے کہا کہ ’وہ نو سال کی عمر سے بنائی کا کام کررہی ہیں۔ والدہ اور دادی سلائی اور بنائی کا کام کیا کرتی تھیں۔ غور سے انہیں سلائی، بنائی اور کڑھائی کرتے ہوئے دیکھا کرتی تھی‘۔
ستیرہ الشراری مختلف رنگ و شکل کی دریاں اور ڈرائنگ روم میں لٹکائی جانے والی آرائشی اشیا بڑی ہنر مندی سے تیار کرتی ہیں۔
اس کام میں انہوں نے جدت طرازی کا بھی مظاہرہ کیا ہے۔ وہ بنائی کے دوران دلکش اور حیران کن شاہکار تخلیق کرنے کے لیے گلابی اور نیلے رنگ کا استعمال کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’وہ اپنے اس ہنر کو جو انہوں نے اپنی والدہ اور دادی سے سیکھا ہے نئی نسل کو منتقل کررہی ہیں، انہیں تربیتی کورس بھی کراتی ہیں‘۔
’یہ کام صبر آزما اور مشکل ہے لیکن مہارت حاصل ہونے پر بڑا لطف دیتا ہے اور لوگوں سے تعریفی کلمات اس حوالے سے سن کر اچھا لگتا ہے‘۔
یاد رہے ریاض فرنٹ میں 18 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر دستکار اپنی گیارہ قسم کی مصنوعات یہاں پیش کر رہے ہیں۔
یہاں دستی مصنوعات کی نمائش کے ساتھ عربی قصائد 2023 کے حوالے سے ایک پروگرام بھی ہو رہا ہے جبکہ قومی ورثے کے ادارے نے دستی مصنوعات آرٹ کا ایک قریہ بھی بسایا ہے۔
دستی مصنوعات کے بین الاقوامی سعودی ہفتے (بنان) کے پروگرام 12 جون تک روزانہ سہ پہر چار بجے سے رات 11 بجے تک جاری رہیں گے۔