Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان میں دوبارہ لڑائی، سعودی عرب اور امریکہ کی مذمت

اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق سوڈان میں سے تقریباً 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب اور امریکہ نے ایک دن کی جنگ بندی کے بعد دوبارہ لڑائی شروع ہونے کی مذمت کرتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب اور امریکہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ’سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ فورس نے جنگ بندی کے دوران اپنی فورسز کے کنڑول اینڈ کمانڈ کا مظاہرہ کیا، جس کی وجہ سے انسانی امداد کی کارروائیاں ممکن ہو سکیں، لیکن ہم لڑائی دوبارہ شروع ہونے کی مذمت کرتے ہیں۔‘
اتوار کو جنگ بندی ختم ہونے بعد دارلحکومت خرطوم میں دوبارہ جھڑپیں اور گولہ باری شروع ہو گئی۔
خرطوم کے رہائشیوں نے بتایا ہے کہ دارالحکومت کے مشرقی مضافات میں دریائے نیل کے مشرقی علاقے میں توپ خانے سے فائرنگ کی گئی ہے جب کہ خرطوم میں مختلف  نوعیت کے دھماکوں اور جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
واضح رہے کہ سوڈان وسط اپریل سے ایک مہلک تنازع میں الجھا ہوا ہے جب ملک کی فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان اور ان کے سابق نائب اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے موجودہ کمانڈر محمد ہمدان ڈگلو کے خلاف لڑائی شروع ہوئی۔
15 اپریل سے سوڈان میں جاری مسلح تصادم کے بعد سے اب تک ڈیٹا پروجیکٹ کے مطابق 1800 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق تنازعات سے تقریباً 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں جن میں 476,000 ایسے ہیں جنہوں نے پڑوسی ممالک میں پناہ لی ہے۔
قبل ازیں سعودی عرب اور امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے علاوہ متعدد بار جنگ بندی کے اعلان کے باوجود لڑائی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔

شیئر: