Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہری لین دین کا نیا قانون، تنازعات محدود ہوجائیں گے: سعودی پبلک پراسیکیوٹر

نیا قانون روزمرہ کی زندگی کے معمولات کا احاطہ کیے ہوئے ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب نے کہا ہے کہ’ شہری لین دین کے نئے قانون کے اجرا کے بعد روزمرہ کے تمام معاملات  آسانی سے نمٹائے جاسکیں گے اور اس حوالے  سے ہونے والے اختلافات اور جھگڑے محدود ہوجائیں گے‘۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق  پبلک پراسیکیوٹر نے بیان میں کہا کہ’ نیا قانون روزمرہ کی زندگی کے معمولات کا احاطہ کیے ہوئے ہے‘۔
انوہں نے کہا کہ ’اس سے لین دین میں ٹھہراؤ آئے گا۔ نیا قانون اسلامی شریعت کے مطابق تیار کیا گیا ہے اس میں عصر حاضر کی تبدیلیوں کو مدنظر رکھا گیا ہے‘۔ 
سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے نئے قانون کے اجرا پر شاہ سلمان اور ولی عہد کا شکریہ ادا  کیا اور کہا کہ ’اس قسم کے جامع قوانین سے افراد کے درمیان تنازعات کا دائرہ محدود ہوگا جبکہ جھگڑے تیزی اور آسانی سے نمٹائے جاسکیں گے‘۔
شیخ سعود المعجب نے مزید کہا کہ ’اس سے عدالتی اداروں کی کاکردگی کا معیار بلند ہوگا اور شفافیت کا دائرہ وسیع ہوگا‘۔ 
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد اور کابینہ کونسل کے صدر شہزادہ محمد بن سلمان نے شہری لین دین کے قانون کی منظوری کا اعلان کیا تھا۔
مجلس شوری میں قانون کا جائزہ لیے جانے کے بعد کابینہ کی جانب سے اس کی منظوری دی گئی ہے۔
یہ قانون جائیداد کی ملکیت کے تحفظ، معاہدوں کے استحکام اور جواز،حقوق اور ذمے داریوں کے ذرائع اوراثرات کی شناخت اور قانونی پوزیشنوں کی وضاحت کے اصولوں کے حوالے سے ہے۔ اس سے کاروباری ماحول پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

شیئر: