Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بِپرجوائے سے انڈیا میں تباہی، پاکستان میں خطرہ ٹل گیا

انڈیا اور پاکستان کے ساحلی علاقوں سے سمندری طوفان ’بِپر جوائے‘ سے خطرے کے باعث ہزاروں شہریوں کا انخلا کیا گیا۔ سمندری طوفان نے انڈیا کے ساحلی علاقوں میں تباہی مچائی ہے تاہم حکام کے مطابق پاکستان میں اس کا خطرہ ٹل گیا ہے۔
سمندری طوفان انڈیا کی ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرایا اور بعض علاقوں میں شدید بارشوں سے نقصان ہوا تاہم کوئی ہلاکتیں رپورٹ نہیں ہوئیں۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی تصاویر میں دیکھیے

پاکستان کی وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے کے متوقع اثرات سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار تھے تاہم پاکستان اس کی شدت سے محفوظ رہا۔

شیری رحمان کے مطابق سجاول سمیت سندھ کے ساحلی علاقے سمندر کی اونچی لہروں کی وجہ سے ڈوب گئے تھے لیکن زیادہ تر افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔

شیری رحمان کے مطابق ساحلی علاقوں میں بہت سے لوگوں کے گھر متاثر ہوئے ہیں، ان کو گھر واپس پہنچانے سے پہلے صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

جمعے کو انڈیا کے ساحلی علاقوں میں طوفان بپر جوائے سے تباہی ہوئی تاہم طوفان کی شدت کم تھی۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر مرتیونجے موہاپترا نے کہا کہ طوفان اب سمندر سے زمین کی طرف بڑھ گیا ہے اور اس کی شدت کم ہو گئی ہے۔

تیز ہواؤں اور بارش کے باعث ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں میں درخت اور بجلی کے کھمبے گر گئے اور اکثر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔

انڈیا کے چند ساحلی علاقوں میں سمندری طوفان نے آبادی کو نقصان پہنچایا تاہم حکام نے بڑے پیمانے پر حفاظتی اقدامات کے باعث شہریوں کو کیمپوں میں منتقل کیا۔

ریاست گجرات میں ایک لاکھ سے زائد افراد کو متاثرہ علاقوں سے منتقل کیا گیا ہے۔

انڈیا کے محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کے بعد بپر جوائے ’انتہائی شدید‘ کے زمرے سے کم ہو کر ’شدید‘ میں آ گیا ہے۔

شیئر: