Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھر بیچ کر ریڈیو پاکستان کا نقصان پورا کیا جائے: نگران وزیر اطلاعات

خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال نے تجویز دی ہے کہ شرپسندوں نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی تقاریر کی وجہ سے ریڈیو پاکستان کی عمارت کو نقصان پہنچایا تھا اس لیے ان (رہنماؤں) کے بنگلے بیچ کر نقصان کا ازالہ کیا جائے۔‘
خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات فیروز جمال نے اُردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ نو اور دس مئی کے واقعات میں ریڈیو پاکستان کی عمارت کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے۔ ’ریڈیو پاکستان اور دیگر سرکاری املاک کو پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے نقصان پہنچایا ہے جس سے خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچا ہے۔ میری تجویز ہے کہ یہ پیسے ان سے وصول ہونے چاہییں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے رہنماوں کی تقاریر کی وجہ سے 9 اور 10 مئی کے واقعات رونما ہوئے۔ اس لیے میری تجویز ہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے بنگلے بیچ کر وہ پیسہ متاثرہ عمارتوں کی بحالی پر خرچ کیا جائے۔‘
نگراں وزیر اطلاعات فیروز جمال کے بقول وزیراعلٰی ہاؤس کی دیوار کے ساتھ ان کے عالیشان بنگلے موجود ہیں۔ ’اگر ایک گھر بیچ بھی دیا جائے تو ان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کون سے سے اپنے پیسوں سے یہ خریدے ہیں؟‘

نگراں وزیر اطلاعات فیروز جمال نے کہا کہ  ریڈیو پاکستان کی عمارت کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے (فوٹو: اے پی پی)

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ’وفاقی حکومت ریڈیو پاکستان کی عمارت کی بحالی کے لیے فنڈز دے گی مگر پی ٹی آئی والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔‘
نگراں وزیر اطلاعات کی اس تجویز پر تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے رہنما شوکت یوسفزئی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ’فیروز جمال نگراں نہیں بلکہ ایک جانبدار وزیر ہیں۔ ان کا کام صرف پی ٹی آئی کو نشانہ بنانا ہے۔‘
اُردو نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ’ہم بھی نو مئی واقعات کی مذمت کرتے ہیں مگر اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہییں اگر کوئی ملوث ہوا تو اس کا احتساب ہونا چاہیے۔‘
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کو بغیر ثبوت اور شواہد کے انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہم نے کبھی تشدد کی سیاست نہیں کی اور نہ کریں گے۔‘

شیئر: