پارک کے چیف ایگزیکٹیو جان ایریکسن نے واقعے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ ’آج گرونا لنڈ کے لیے سوگ کا دن ہے، ہمارے ہاں بہت سنجیدہ قسم کا سانحہ پیش آیا ہے اور رولر کوسٹر کے پٹڑی سے اترنے سے ایک ہلاکت کے علاوہ نو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔‘
حادثے کی اطلاع پھیلتے ہی ایمبولینسز، فائر بریگیڈ کی گاڑیاں پارک کی طرف جاتی دیکھی گئیں جبکہ ہیلی کاپٹرز بھی فضا میں نظر آئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق زخمیوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے جن میں سے تین شدید زخمی ہیں۔
گرونا پارک کے چیف ایگریکٹیو ایریکسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ 140 برس پرانے پارک کو پولیس کی تحقیقات کے لیے ایک ہفتے کے لیے بند کیا جا رہا ہے۔
پارک کے ترجمان نے کہا کہ رولر کوسٹر پر 14 افراد سوار تھے تاہم اس کا اگلا حصہ پٹری سے اتر گیا اور کوسٹر کچھ آگے جا کر ٹریک پر رک گئی۔
سویڈن کے مقامی ایس وی ٹی ٹی وی سے وابستہ براڈ کاسٹر لیگر سٹڈ حادثے کے وقت قریب ہی موجود تھیں۔
انہوں نے ٹریک کو ہلتے ہوئے دیکھا تھا جبکہ ان کے شوہر نے رولر کوسٹر میں سوار سیاحوں کو زمین پر نیچے گرتے ہوئے دیکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بچے بھی ان کے ساتھ موجود تھے جو اس صورت حال کو دیکھ کر بہت خوفزدہ ہو گئے تھے۔
گرونا لنڈ پارک سٹاک ہوم کے مشہور ترین مقامات میں شامل ہے اور اس کے ارد گرد کئی عجائب گھر بھی واقع ہیں۔
پارک کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی سٹیل سے بنی رولر کوسٹر 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہے اور اس کی اونچائی 30 میٹر (98 فٹ) ہے۔
سویڈن کی وزیر ثقافت پریسا لِلجیسٹرینڈ نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’میری ہمدردیاں حادثے کا شکار ہونے والوں اور ان کے خاندان والوں کے ساتھ ہیں۔‘