’الطوافہ‘ اور ’الزمازمہ‘ کے قدیم پیشے جو اہل مکہ کی پہچان ہیں
زمازمہ کا ایک مخصوص لباس اور صراحی ہے ( فائل فوٹو: سیدتی)
سعودی عرب میں مکہ اور اس کے مضافات میں حج سیزن کے حوالے سے متعدد پیشے صدیوں سے رائج ہیں اور نسل در نسل منتقل ہو رہے ہیں۔
یہاں کے باشندے سعودی عرب آمد سے حجاج کی وطن واپسی تک ان کی خدمت مختلف طریقوں سے کرتے رہے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق الطوافہ( حج گائیڈ) ان پیشوں میں سے ایک ہے جو مکہ مکرمہ اور مضافات میں حج سیزن سے تعلق رکھتے ہیں۔ الطوافہ کا پیشہ صدیوں سے چلا آرہا ہے۔ اسے موجودہ دور میں حج گائیڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
الزمازمہ ( زمزم پلانے والے) کا پیشہ بھی مکہ اور مضافات میں رائج پیشوں میں سے ایک ہے۔ حج سیزن کے دوران مکہ کے باشندے حج پر آنے والوں کو آب زمزم پیش کرتے رہے ہیں۔ یہ کام کرنے والے الزمازمہ کہلاتے ہیں۔ الزمازمہ جمع کا صیغہ ہے اس کا مفرد زمزمی آتا ہے۔
برسوں پہلے الزمازمہ آب زمزم کے کنویں سے مشکوں اور صراحیوں میں آب زمزم بھر کر حجاج کو پیش کرتے رہے۔
زمازمہ کا ایک مخصوص لباس ہے۔ صراحی کے حوالے سے بھی خاص رسم و رواج رہا ہے۔
زمازمہ صراحی کو خوشبو سے معطر کر کے اس میں آب زمزم پیش کیا کرتے تھے جس سے آب زمزم کا ذائقہ دوچند ہو جاتا تھا۔
مکہ مکرمہ میں منی ایکسچینج کا پیشہ بھی زمانہ قدیم سے رائج ہے۔ حج پر آنے والے اپنی کرنسی انہی سے تبدیل کراتے رہے ہیں۔
مکہ میں تسبیح سازی کی صنعت بھی پرانی ہے۔ حج پر آنے والے اپنے رشتہ داروں اور دوست و احباب کے لیے مکہ سے تسبیحیں خرید کر لے جاتے ہیں۔
تسبیحیں مختلف اقسام کی ہوتی ہیں۔ سادہ تسبیح سے لے کر یاقوت، زمرد جیسے نادر پتھروں سے تیار کردہ تسبیحیں مکہ کے دستکاروں کی پہچان ہیں۔
مکہ کے رہائشی حجاج کی رہنمائی اور خدمت کا کام بھی قدیم زمانے سے کرتے آ رہے ہیں۔ اسے 1963 میں وزارت حج نے سعودی سکاؤٹس سوسائٹی قائم کر کے باضابطہ سرکاری شکل دی تھی۔