Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوم اور دی لائن منصوبوں سے نئی تہذیب تخلیق ہو رہی ہے:ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان

’دی لائن‘ منصوبہ نیوم پراجیکٹ کا حصہ ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کے میگاسٹی منصوبے ’دی لائن‘ کے بارے میں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ مملکت اور دنیا کے لیے کیا مقام رکھتا ہے۔
’دی لائن‘ سعودی عرب کے عظیم منصوبے نیوم کا حصہ ہے جو کہ مملکت کے شمالی حصے میں واقع ہے اور اس امر کا عکاس ہے کہ 21 ویں صدی میں شہری علاقوں کی رہائش کیسی ہونی چاہیے۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے منصوبے کے حوالے سے ڈسکوری چینل کو دیے انٹرویو میں خیالات کا اظہار کیا جو پیر کو نشر کیا گیا۔
 ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نیوم میں ایک نئی تہذیب تخلیق کر رہے ہیں جو کہ مستقبل کی طرف ایک نئی پیش رفت ہے اور دیگر ممالک کو بھی ترغیب دیتی ہے کہ وہ کرہ ارض کے لیے ایسے ہی ترقیاتی کام کریں۔‘
ولی عہد محمد بن سلمان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نیوم سٹی کے ذیلی منصوبے ’دی لائن‘ پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔
اس منصوبے میں پیش کی جانے والی سروسز اور معیارات اپنے منفرد انداز کی وجہ سے انجینیئرنگ کے شعبے میں معجزے کے طور پر شمار کیے جا رہے ہیں۔
ولی عہد محمد بن سلمان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ منصوبہ دنیا کا اپنی نوعیت کا پہلا مںصوبہ ہے جو ایک تخلیقی شاہکار ہو گا۔‘

ولی عہد محمد بن سلمان کا مزی کہنا تھا کہ ’یہ منصوبہ دنیا کا اپنی نوعیت کا پہلا مںصوبہ ہے جو ایک تخلیقی شاہکار ہو گا‘ (فوٹو: ایس پی اے)

نئے شہر کی تعمیر کے محرکات کے بارے میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بتایا کہ ’سعودی عرب کی آبادی میں 2030 تک تقریباً 50 سے لے کر 55 فیصد تک اضافہ ہو جائے گا۔ یہ تعداد مملکت کے پورے موجودہ انفراسٹرکچر کو استعمال کر لے گی، اس لیے ہمیں نیا شہر بسانے کے حوالے سے حقیقی سوال کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
’دی لائن‘ منصوبے کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے اس کے بارے میں بہت سے آئیڈیاز پر بات چیت شروع کی تھی جس میں ایک سرکل کا بنایا جانا اور ذرائع نقل و حمل پر تبادلہ خیال بھی شامل تھا اور پھر ایک ڈیزائنر نے بھی ایک بہترین ڈیزائن دیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے شمال میں ایک ایسا علاقہ ہے جو ابھی تک دریافت نہیں ہوا۔ پہاڑوں، ساحلوں، جزائر، نخلستانوں اور ریت پر مشتمل یہ ایک متنوع خوبیوں کا حامل علاقہ ہے۔ یہ سکیینگ اور ڈائیونگ کے لیے بھی بہترین مقام ہے۔
ان کے مطابق ’یہ منصوبہ سعودی عرب میں بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرے گا اور شہروں کی جدید انداز میں تعمیر اور طرز زندگی کی راہ بھی دکھاتا ہے۔‘

’دی لائن‘ نیوم پراجیکٹ کا ذیلی منصوبہ ہے (فوٹو: ایس پی اے)

واضح رہے کہ نیوم ایک خاص علاقہ ہے جو تین ملکوں کے درمیان پھیلا ہوا ہے۔ نیوم شہر شمال مغربی سعودی عرب میں ایک نئی منزل بننے جا رہا ہے۔
یہ ایک ایسے مرکز کے طور پر سامنے آئے گا جو بہترین ذہنوں اور کمپنیوں کو اکٹھا کرے گا اور انسانی تہذیب کی بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گا۔
یہ ایک خاص خطہ ہے جو مسابقت اور طرز زندگی کے لحاظ سے عالمی شہروں کو بھی پیچھے چھوڑ جائے گا۔
توقع کی جا رہی ہے کہ نیوم پوری دنیا کے لیے اہم مرکز بنے گا۔
نیوم شہر کا کُل رقبہ 26 ہزار 500 مربع کلومیٹر ہے۔
نیوم منصوبہ سعودی عرب کے شمال مغرب میں ہے اور اس میں مصر اور اردن کی سرحدوں کے اندر زمینیں بھی شامل ہیں۔ اس کا رقبہ 26 ہزار 500 مربع کلومیٹر ہے۔
 

شیئر: