Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان نے گزشتہ ہفتے معاشی اصلاحات پر فیصلہ کن اقدامات کیے: آئی ایم ایف

منگل کو وزیراعظم شہباز شریف اور آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے گفتگو کی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر نے کہا ہے کہ ’گزشتہ چند دنوں کے دوران پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کے تعاون سے معاشی اصلاحات کے پروگرام کے مطابق پالیسیوں کو مزید ہم آہنگ کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے ہیں جن میں پارلیمنٹ کے ذریعے بجٹ کی منظوری بھی شامل ہے جو ٹیکس کے دائرے کو وسیع کرتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات میں ’سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے راہیں کھولنے، زرمبادلہ کی منڈی کی سرگرمی کو بہتر بنانے کی جانب قدم اور افراط زر اور ادائیگیوں کے توازن کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے مالیاتی پالیسی کو سخت کرنا شامل ہے۔‘
نیتھن پورٹر نے کہا کہ ’آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے جس کا مقصد آئی ایم ایف سے مالی معاونت کے معاہدے پر جلد پہنچنا ہے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف پُرامید

قبل ازیں منگل ہی کو وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ امید ہے آئی ایم ایف پروگرام کے نکات پر ہم آہنگی جلد فیصلے کی شکل اختیار کرے گی۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کی علی الصبح آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جورجیوا سے ٹیلی فون پر بات کی۔
وزیراعظم اور آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے امور پر گفتگو کی۔
بیان کے مطابق آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے وزیراعظم شہباز شریف سے پیرس میں ہونے والی ملاقاتوں کے تناظر میں وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کی آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کے حوالے سے کوششوں کا اعتراف کیا۔

ناتھن پورٹر نے کہا ہے کہ ’آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔‘ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

شہباز شریف نے امید ظاہر کی کہ ’آئی ایم ایف پروگرام کے نکات پر ہم آہنگی آئندہ ایک دو دن میں آئی ایم ایف کے فیصلے کی شکل اختیار کرے گی۔‘
انہوں نے معاشی صورتحال کی بہتری کے اہداف مشترکہ کوششوں سے حاصل کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جورجیوا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال کی بہتری چاہتے ہیں۔

شیئر: