پوپ فرانسس کی قرآن نذر آتش کرنے کے واقعے کی مذمت
پوپ نے کہا کہ آزادی اظہار کو کسی کی دل آزاری کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے (فوٹو: اے ایف پی)
پوپ فرانسس نے سویڈن میں قرآن کو نذر آتش کرنے کی اجازت دینے کو رد کرتے ہوئے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
عرب نیوز نے یو اے ای کے اخبار الاتحاد کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ پوپ کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی مقدس سمجھی جانے والی کتاب کا احترام کر کے اس پر یقین رکھنے والوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔ میں اس فعل پر غصہ محسوس کر رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس کی اجازت دینا ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے۔‘ پوپ نے کہا کہ آزادی اظہار کو کسی کی دل آزاری کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ بدھ کے روز سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم کی سب سے بڑی مسجد کے سامنے عراق سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ پناہ گزین سلوان مومیکا نے قرآن کی بے حرمتی کی اور صفحات کو آگ لگا دی تھی۔
گذشتہ روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جنرل سیکریٹری حسین ابراہیم طحہ نے سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی پر رکن ممالک سے متحد ہو کر مستقبل میں ایسے واقعات کا تدارک کرنے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا تھا، جبکہ سویڈن نے اس واقعے کی مذمت کی تھی۔
اتوار کو یہ ہنگامی اجلاس جدہ میں او آئی سی کے ہیڈ کوارٹر میں سعودی عرب کی دعوت پر منعقد کیا گیا تھا۔
او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے قرآن کی بے حرمتی کرنے کی سخت مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ اس عمل سے لوگوں کے درمیان باہمی احترام کے رشتے اور عالمی سطح پر برداشت کو فروغ دینے کی کوششوں کو نقصان پہنچا۔
دوسری طرف سویڈن نے قرآن کی بے حرمتی کرنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو ’اسلاموفوبیا‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ سویڈن کی حکومت کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتا۔