Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی مرد بھی خوبصورتی کے لیے پلاسٹک سرجری کا سہارا لینے لگے 

کلینکس میں اب مردوں کی موجودگی پر تعجب نہیں کیا جاتا (فوٹو: ٹوئٹر سعودی گزٹ)
سعودی عرب میں پلاسٹک سرجری کلینکس میں مرد بھی خواتین کی طرح بڑی تعداد میں آنے لگے ہیں۔ 
اخبار 24 کے مطابق حالیہ برسوں کے دوران پلاسٹک سرجری کلینکس میں اب مردوں کی موجودگی پر تعجب نہیں کیا جاتا۔
ابتدامیں پلاسٹک سرجری کلینکس میں صرف خواتین ہی آتی تھیں۔ مردوں کی آمد پر حیرت کا اظہار کیا جاتا تھا مگر اب صورتحال تبدیل ہو چکی ہے۔
پلاسٹک سرجری  کرانے والوں کا سلسلہ اب صرف خواتین تک محدود نہیں رہا۔ خواتین کی اجارہ داری ختم ہوتی نظر آ رہی ہے۔ 
سعودی معاشرے میں پلاسٹک سرجری کے حوالے سے متضاد آرا ہیں۔ کچھ لوگوں کی رائے ہے کہ اگر کوئی مرد خوش شکل نظر آنے کے لیے پلاسٹک سرجری کا سہارا لے رہا ہے تو اس میں کوئی قباحت نہیں۔ 
ایک ملازم مھند المنصور نے کہا کہ ’اگر پلاسٹک سرجری کسی مرد کے لیے ضروری ہے تو اس پر کسی کو اعتراض کی کوئی گنجائش نہیں۔‘
ابراہیم الھبدانی کا کہنا ہے کہ ’وہ خود اس تجربے سے گزر چکے ہیں۔ پہلے میرا خیال تھا کہ مرد  پلاسٹک سرجری کرائیں۔ اس میں کوئی قباحت نہیں لیکن اب میں مردوں کی پلاسٹک سرجری کے سراسر خلاف ہوں۔‘
پلاسٹک سرجری کنسلٹنٹ ڈاکٹر نوف آل سعود کا کہنا ہے کہ ’سوشل میڈیا نے مردانہ حلقوں میں پلاسٹک سرجری کو مقبول بنا دیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بعض اداکاروں کے حوالے سے یہ خبریں یہ کہ انہوں نے چہرے اور جسم کے کسی حصے کی پلاسٹک سرجری کرائی ہے لوگوں کو اس جانب متوجہ کیا ہے۔‘

شیئر: