وائٹ ہاؤس سے ملنے والا سفید مواد ’کوکین نِکلا‘، تحقیقات شروع
جس وقت مواد ملا اس وقت صدر بائیڈن وائٹ ہاؤس میں موجود نہیں تھے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کی رہائش گاہ اور دفتر وائٹ ہاؤس سے کوکین برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس معاملے سے واقف سورس کا کہنا ہے کہ اتوار کو رات کے وقت وائٹ ہاؤس کے اندر سفید پاؤڈر کی موجودگی پر سٹاف کی جانب سے ہنگامی امدادی اداروں کو اطلاع دی گئی اور ان اہلکاروں نے سفوف کا جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ ’وہ کوکین تھی۔‘
سورس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’مواد وائٹ ہاؤس کے مغربی ونگ سے ملا، تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔‘
ویسٹ ونگ ایگزیکٹیو مینشن سے متصل ہے جہاں صدر جو بائیڈن رہائش پذیر ہیں۔ وہاں پر اوول آفس، کیبنٹ روم اور صدارتی آفس کے عملے کے دفاتر موجود ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں کام کرنے والے یا کسی کام سے وہاں آنے والے سینکڑوں لوگ اس ایریا سے گزرتے ہیں۔
سیکرٹ سروس کی جانب سے منگل کو بتایا گیا کہ اتوار کو رات گئے ’نامعلوم مواد‘ ملا تھا جس کے بعد وائٹ ہاؤس کے کمپلیکس کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا۔
سیکرٹ سروس کے ترجمان کی جانب سے ای میل کے ذریعے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا تھا کہ’سیکرٹ سروس کے اہلکار ملنے والے مواد کا جائزہ لے رہے ہیں۔‘
تاہم ایک اور سورس کا کہنا ہے کہ عملے کے ارکان کو صفائی کے وقت ملنے والے مواد کی شناخت کوکین کے طور پر ہوئی۔
سیکرٹ سروس کے ترجمان کے بیان کے مطابق ’مواد ملنے کے بعد فائر ڈیپارٹمنٹ کے ڈی سی کو بلایا گیا کہ وہ مواد کا جائزہ لیں کہ وہ کس حد تک خطرناک ہے۔ اس بات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ وہ مواد وائٹ ہاؤس کے اندر کیسے داخل ہوا۔‘
جس وقت مواد ملا اس وقت صدر جو بائیڈن وائٹ میں موجود نہیں تھے اور وہ اپنی گھر والوں کے ساتھ ڈیوڈ کیمپ سے منگل کی صبح لوٹے تھے۔
مواد کی موجودگی کے حوالے سے سب سے پہلے رپورٹ امریکہ کے مقامی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دی تھی۔