سویڈن میں عیدالاضحٰی کے موقع پر ایک مسجد کے باہر عراقی مہاجر سلوان مومیکا کی جانب سے قرآن جلانے کے بعد جہاں معاملہ شہ سرخیوں میں آیا وہیں سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوا۔
عرب نیوز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک، انسٹاگرام، فیس بک اور ٹوئٹر پر سامنے آنے والے ردعمل میں صرف مسلمانوں ہی نہیں غیرمسلموں نے بھی برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کے پاس اپنے جذبات کے اظہار کے لیے اور بھی راستے تھے اور مذہبی علامتوں کا تقدس برقرار رکھا جانا چاہیے۔
واقعے کے بعد ہونے والی قیاس آرائیوں کے مطابق مومیکا کا اقدام جہاں سویڈن کے لیے سفارتی محاذ پر مشکلات کا باعث بنا وہیں ان کو سوشل میڈیا پر جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی موصول ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سویڈن: مظاہرین نے عید کے دن مسجد کے باہر قرآن نذر آتش کر دیاNode ID: 776086