سویڈن میں قرآن جلانے کا واقعہ، سعودی عرب کی مذمت، مراکش نے سفیر بلا لیا
بار بار کی جانے والی کارروائیوں کو کسی جواز کے ساتھ قبول نہیں کیا جا سکتا(فوٹو: اے ایف پی)
سعودی وزارت خارجہ نے بدھ کو سویڈن کی سٹاک ہوم سینٹرل مسجد میں عید الاضحی کی تعطیلات کے دوران ایک انتہا پسند کی جانب سے قرآن پاک کے نسخے جلانے کی شدید مذمت کی ہے۔
عرب نیوز اور سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’ نفرت انگیز اور بار بار کی جانے والی کارروائیوں کو کسی بھی جواز کے ساتھ قبول نہیں کیا جا سکتا‘۔
’یہ واضح طور پر نفرت اور نسل پرستی کو ہوا دیتے ہیں‘۔
اور ان بین الاقوامی کوششوں کے براہ راست متصادم ہیں جو رواداری، اعتدال پسندی کی اقدار کو پھیلانے اور انتہا پسندی کو مسترد کرنےکی کوشش کرتے ہیں۔
’ریاستوں اور افراد کے مابین تعلقات کےلیے ضروری باہمی احترام کو سبوتاژ کرتے ہیں‘۔
یاد رہے کہ سویڈن پولیس کی جانب سے احتجاج کی اجازت ملنے کے بعد بدھ کو سٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر ایک شخص نے قرآن کو پھاڑنے کے بعد جلا دیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پولیس نے بعد میں اس شخص پر ایک نسلی یا قومی گروہ کے خلاف اشتعال انگیزی دکھانے کا مقدمہ درج کیا ہے۔
قران کو جلانے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب بدھ سے مسلمانوں کی عید الاضحٰی کی تین روزہ چھٹیوں کا آغاز ہو گیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق موقع پر موجود تقریباً 200 افراد نے دیکھا کہ کیسے مظاہرے کے منتظمین میں سے ایک نے قرآن کے ایک نسخے کے صفحات پھاڑے اور بعد میں اسے آگ لگا دی۔
قرآن کو نذر آتش کرنے کے خلاف وہاں موجود کچھ افراد نے احتجاج کیا اور اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔ پولیس نے ایک شخص کو پتھر مارنے کی کوشش کرنے پر گرفتار بھی کر لیا۔
سویڈن کے وزیراعظم الف کرسٹرسن نے کہا کہ ’احتجاج قانونی لیکن مناسب نہیں تھا اور یہ کہ یہ پولیس پر منحصر تھا کہ وہ اس کی اجازت دیتی ہے یا نہیں‘۔
ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے ایک ٹویٹ میں اس فعل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’آزادی اظہار کے نام پر اسلام مخالف مظاہروں کی اجازت دینا ناقابل قبول ہے۔‘
علاوہ ازیں عرب نیوز نے سرکاری خبررساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ ’سویڈن میں قرآن جلانے کے واقعہ کے بعد مراکش نے سویڈن سے اپنے سفیر کو غیر معینہ مدت کےلیے واپس بلا لیا ہے‘۔
’مراکش کی وزارت خارجہ نے بدھ کو رباط میں سویڈن کے ناظم الامور کو طلب کرکے اس واقعہ کی شدید مذمت اور اسے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کرنے کا اظہار کیا‘۔