Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی لانڈرنگ کیس: ’شواہد ناکافی‘ ہونے کی بنیاد پر سلیمان شہباز سمیت تمام ملزمان بری

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ سلیمان شہباز کی جانب سے کِک بیکس لینے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ فوٹو: سکرین گریب
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں نامزد وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز سمیت دیگر ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ اس سے پہلے ایف آئی اے کی عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بری کیا تھا۔
پیر کو سپیشل کورٹ سینٹرل لاہور میں سلیمان شہباز سمیت دیگر ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران سلیمان شہباز عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ 
ایف آئی اے نے 27 سوالات کے جوابات عدالت میں جمع کروائے جس میں وکیل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ سلمان شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کے کوئی براہ راست شواہد موجود نہیں ہیں۔
جج بخت فخر بہزاد نے استفسار کیا کہ کوئی ان ڈائریکٹ شواہد ہیں تو وہ بھی بتا دیں۔ 
تفتیشی افسر نے بتایا کہ سلیمان شہباز کے اکاؤنٹ میں ٹرانزیکشن ہوتی رہی ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ پیسے جمع ہونا اور نکلوانا یہ کون سا جرم ہے؟
عدالتی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلیمان شہباز نے کہا کہ ان کے خلاف مقدمہ سیاسی بنیادوں پر 2018 میں شروع کیا گیا تھا، پانچ سال میں صرف جھوٹے مقدمات بنانے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا گیا۔
ایف آئی اے نے وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز سمیت 16 افراد کے خلاف 16 ارب کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔
عدالت نے ناکافی شواہد کی بنیاد ہر تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ 
رواں سال جنوری میں ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کو منی لانڈرنگ کیس میں بے گناہ قرار دیا تھا۔
ایف آئی اے نے لاہور کی مقامی عدالت کو بتایا تھا کہ سلیمان شہباز کی جانب سے کسی قسم کی کِک بیکس لینے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
سلیمان شہباز رمضان شوگر ملز اور بے نامی اکاؤنٹس کے مقدمے میں تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔ اسی کیس میں نومبر 2020 میں خصوصی عدالت نے شہباز شریف اور ان کے بڑے بیٹے حمزہ شہباز کو بری کیا تھا۔
گذشتہ برس جولائی میں خصوصی عدالت نے اس کیس میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے سلیمان شہباز کو اشتہاری ملزم قرار دیا تھا۔
بعدازاں سلیمان شہباز دسمبر 2022 میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری لے کر چار سال بعد پاکستان آئے۔

شیئر: