Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلیمان شہباز کی واپسی ن لیگ کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہے؟

ن لیگ کے قریبی حلقوں کے مطابق سلیمان شہباز کاروباری معاملات کے باعث شہباز شریف کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتے رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز رواں ہفتے چار سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد پاکستان پہنچے ہیں۔
سلیمان شہباز وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو منی لانڈرنگ کیس میں مطلوب تھے تاہم ان کی واپسی سے قبل عدالت سے حفاظتی ضمانت لی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو پاکستان پہنچنے پر ان کی گرفتاری سے روکا، بعدازاں ان کی حفاظت ضمانت بھی منظور کر لی گئی۔
بعض حلقوں کا ماننا ہے کہ سلیمان شہباز کی واپسی ن لیگ کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہے جبکہ تجزبہ نگار ان کی واپسی کو ’لیول پلیئنگ فیلڈ‘ فراہم کرنے کے سلسلے کی کڑی قرار دے رہے ہیں۔

کیا سلیمان شہباز سیاسی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیں گے؟

مسلم لیگ ن کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی سلمان غنی نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سلیمان شہباز کاروبار کے میدان میں اپنا لوہا منوانے کے بعد سیاست کے میدان میں آنے کے بھی خواہش مند ہیں، لیکن مستقبل قریب میں پاکستان میں ان کی پارٹی کی سیاسی سرگرمی میں کوئی تعلق ہوگا یا نہیں کہنا قبل از وقت ہے۔

سلیم بخاری کے مطابق ’ماضی میں میٹرو بس منصوبوں اور کچھ سی پیک کے منصوبوں میں سلیمان شہباز نے اہم کردار ادا کیا تھا۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’سلیمان شہباز کا سیاست میں آنے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے وہ ایک سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور کبھی بھی سیاسی میدان میں اتر سکتے ہیں، لیکن اگر حمزہ اور سلیمان شہباز کا موازنہ کیا جائے تو سلیمان زیادہ ذہین اور باصلاحیت ہیں، وہ سیاست میں آنا بھی چاہتے ہیں اور ماضی میں بھی ضمنی انتخابات کے دوران انہوں نے سیاسی میدان میں اترنے کی خواہش کا اظہار کیا۔‘
تاہم سیلمان غنی کے مطابق ’مسلم لیگ ن میں نوازشریف کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلے نہیں ہو سکتے اور حمزہ شہباز ماضی میں بھی لاہور میں ن لیگ کو کافی حد تک متحرک کرنے میں کامیاب رہے ہیں، اس لیے حمزہ شہباز نواز شریف کے کافی قریب ہیں۔‘

’سیلمان شہباز کی واپسی لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے‘

سینیئر صحافی سلیم بخاری اس حوالے سے کہتے ہیں کہ ’سلیمان شہباز کی واپسی کا مقصد عدالتوں سے کلین چٹ لینا ہے۔ جیسے مریم نواز کے خلاف کیسز ختم ہوئے، اسحاق ڈار وطن واپس آئے یہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کا مقصد لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ سلیمان شہباز کی واپسی سابق وزیراعظم نوازشریف کی وطن واپسی کے طرف بھی ایک قدم ہے۔
’نواز شریف بھی اسی سلسلے میں وطن واپس آئیں گے اور اس وقت واپس آئیں گے جب پنجاب میں تحریک انصاف اقتدار میں نہیں ہو گی۔‘

بعض حلقوں کا ماننا ہے کہ سلیمان شہباز کی واپسی ن لیگ کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

دوسری جانب ن لیگ کے قریبی حلقوں کے مطابق سلیمان شہباز کے براہ راست سیاست میں آنے پر تحفظات موجود ہیں۔ ان کے بارے میں یہ تاثر ہے کہ وہ اپنے کاروباری معاملات کے باعث شریف خاندان خصوصاً شہباز شریف کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتے رہے ہیں۔
اس حوالے سے سلیم بخاری نے کہا کہ ’سلیمان شہباز، شریف خاندان کے کاروبار کو سنبھالتے ہیں اور وہ پیچھے رہ کر ہی سارے معاملات کو سنبھال رہے ہوتے ہیں۔‘
’سلیمان شہباز مین سٹریم سیاست کا حصہ نہیں بنیں گے تاہم پاکستان میں رہتے ہوئے شریف خاندان کے کاروبار کو دیکھیں گے، کیونکہ ماضی میں میٹرو بس منصوبوں اور کچھ سی پیک کے منصوبوں میں سلیمان شہباز نے اہم کردار ادا کیا تھا۔‘

شیئر: