Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین میں سکول پر چاقو سے حملہ، بچوں سمیت چھ افراد ہلاک

ہلاک ہونے والوں میں بچے اور بڑی عمر کے افراد بھی شامل ہیں (فوٹو: روئٹرز)
چین کے صوبے گوانگ ڈونگ میں ایک 25 سالہ مشتبہ شخص نے بچوں کے سکول پر چاقو سے حملہ کر کے چھ افراد کو ہلاک اور ایک کو زخمی کر دیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے چینی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ حملہ ایک چاقو سے کیا گیا، جبکہ مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا اور مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
ہلاک ہونے والوں میں بچے اور بڑی عمر کے افراد بھی شامل ہیں۔ چین میں اسلحہ رکھنے پر سخت قوانین اور سکیورٹی کی وجہ سے پرتشدد جرائم کم ہی سامنے آتے ہیں، لیکن گذشتہ چند برسوں سے سکولوں پر چاقوؤں سے ہونے والے حملوں نے تشویش پیدا کی ہے۔
اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ویبو‘ پر لوگ تبصرے کر رہے ہیں اور کچھ افراد مطالبہ کر رہے ہیں کہ حملہ آور کو پھانسی کی سزا دی جائے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’بچوں پر حملہ کرنا غضب ناک ہے جن کے پاس کوئی طاقت نہیں ہوتی۔ کتنے خاندان تباہ ہو گئے۔ میں پھانسی کی حمایت کرتا ہوں۔‘
ایک اور صارف نے اس طرح کے کئی حملوں کے بعد ایک اور حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اس طرح کے کیسز کیوں سامنے آ رہے ہیں۔‘
گذشتہ برس اگست میں ایک سکول پر چاقو حملے میں تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے تھے۔ اسی طرح 2021 میں بھی ایک شخص نے چاقو سے حملہ کر کے دو بچوں کو ہلاک اور 16 کو زخمی کیا تھا۔
بچوں کو نشانہ بنانے پر حملہ آوروں کی ذہنی صحت پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ چین کے صوبہ جیانگ سو میں 2017 میں ایک شخص نے ایک سکول کے باہر دھماکہ خیز مواد سے خود کو اور متعدد افراد کو ہلاک، جبکہ درجنوں کو زخمی کر دیا تھا۔ یہ شخص ایک دماغی مریض تھا۔
گذشتہ ماہ ہانگ کانگ میں ہونے والے پرتشدد حملوں کے بعد دماغی صحت کے مسئلے پر سوال اٹھے تھے۔ ماہرین نے کورونا وائرس کو دماغی امراض کی بڑی وجہ قرار دیا تھا۔

شیئر: