Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وزن زیادہ ہے جہاز اُڑ نہیں سکتا‘، برطانوی ایئرلائن نے مسافر اُتار دیے

پائلٹ نے کہا کہ ’یہاں لینزاروٹ کا رن وے چھوٹا ہے اور ایئرکرافٹ کا وزن زیادہ ہے۔‘ فائل فوٹو: روئٹرز
برطانوی ایئرلائن نے وزن زیادہ ہونے پر فلائٹ سے 19 مسافر اتار دیے۔
اخبار دی انڈپینڈنٹ کے مطابق لینزاروٹ سے لیورپول جانے والی برطانوی ایئرلائن ’ایزی جیٹ‘ نے فلائٹ سے اس وجہ سے 19 مسافر اتار دیے کیونکہ جہاز زیادہ وزن کے باعث پرواز نہیں کر پا رہا تھا۔
یہ واقعہ 5 جولائی کو پیش آیا جب پرواز خراب موسم اور ضرورت سے زیادہ وزن کے باعث تاخیر کا شکار رہی۔
جہاز کو مقامی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 45 منٹ پر اُڑان بھرنا تھی تاہم وہ سپین کے ایئرپورٹ سے رات ساڑھے 11 بجے تک پرواز نہ کر سکا، جس کے بعد مسافروں کو رضاکارانہ طور پر اترنے کے لیے کہا گیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپلوڈ ہونے والی ویڈیو میں جہاز کے پائلٹ نے کہا کہ ’آپ سب کا یہاں آنے کا شکریہ۔ کیونکہ آپ لوگ کافی سارے ہیں، آج ہمارے ایئرکرافٹ کا وزن بہت زیادہ ہے۔‘
پائلٹ نے مزید کہا کہ ’یہاں لینزاروٹ کا رن وے چھوٹا ہے اور ایئرکرافٹ کا وزن زیادہ ہے اور اس کے علاوہ ہوائیں چل رہی ہیں جو کہ جہاز کو اُڑانے کے لیے بالکل بھی موزوں نہیں، جیسا لینزاروٹ پر اِس وقت موسم ہے، جہاز روانگی کے لیے بہت وزنی ہے۔‘
پائلٹ کا مزید کہنا تھا کہ ’تاخیر کی کئی وجوہات ہیں، گرمی بہت زیادہ ہے، ہوا بہت تیز ہے اور جہاز کا رُخ ٹھیک نہیں۔ اب آپ لوگ سمجھ رہے ہوں گے کہ آگے کیا ہو گا اور میں یہاں کیا کہنے آیا ہوں، میں نے اپنی آپریشن ٹیم سے بات کی ہے اور اِس مسئلے کا حل اس طرح نکالا جا سکتا ہے کہ جہاز کے وزن کو کم کیا جائے۔‘
اِس کے بعد پائلٹ نے 20 مسافروں کو دعوت دی کہ وہ پرواز سے اتر جائیں اور ’آج رات لیورپول‘ نہ جائیں۔
پائلٹ نے مزید یہ بھی کہا کہ ایزی جیٹ کے جانب سے سفر نہ کرنے والے مسافروں کو 500 یورو تک کے تحفے دیے جائیں گے۔

ایئرلائن انتطامیہ کے مطابق زیادہ وزن کے باعث جہاز سے مسافروں کو اُتارنا ایوی ایشن قواعد میں شامل ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز

انڈیپینڈنٹ کو دیے گئے بیان میں ایزی جیٹ کے ترجمان نے کہا کہ 19 مسافروں نے رضاکارانہ طور پر جہاز سے اترنے کی رضامندی ظاہر کی۔
ترجمان نے بتایا کہ ’ایزی جیٹ اِس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ لینزاروٹ سے لیورپول جانے والی پرواز ایزی3364 کے وزن زیادہ ہونے پر 19 مسافروں نے رضاکارانہ طور پر دوسری پرواز پر سوار ہونے کا فیصلہ کیا۔
’ایسی صورتحال میں یہ معمول کی کارروائی ہے اور وزن سے متعلق تمام ایئرلائنز میں یہ ہدایات ہوتی ہیں۔‘

شیئر: