یہ اقدام ریاض ایئرپورٹس کمپنی کی اپنے آپریشنز کی ڈیجیٹل تبدیلی کو مزید تیز کرنے کی مسلسل کوششوں کو تقویت دیتا ہے۔ یہ قومی ہوا بازی کی حکمت عملی کے ساتھ ساتھ سعودی ویژن 2030 کے مطابق بھی ہے۔
ریاض ایئرپورٹس کمپنی کے سی ای او مساعد الداؤد نے کہا کہ ’ ماسٹر ورکس کے ساتھ یہ سٹریٹجک معاہدہ اس ڈیجیٹل تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے جس کا سعودی عرب عمومی طور پر مشاہدہ کر رہا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ مختلف مراحل اور سطحوں پر کمپنی کی آپریشنل ایکسیلینس
آٹومیشن کی سطح کو بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹل سلوشنز کو اپنانے کی وجہ سے ہے‘۔
ریاض ایئرپورٹس کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ ’ جدید ٹیکنالوجی، بشمول مشین لرننگ اور ویڈیو تجزیہ کو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے فعال کیا جائے گا جو کارکردگی کے اشارے کی پیمائش کرنے اور مختلف زمینی کارروائیوں کی نگرانی کے لیے کمپیوٹر ویژن پلیٹ فارم ہے‘۔
دوسری جانب ماسٹر ورکس کے چیئرمین عثمان الحقیل نے اس تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ ریاض ایئرپورٹس کمپنی اور ماسٹر ورکس کے درمیان شراکت داری ان اہم فوائد کے ٹھوس مظاہرے کی نمائندگی کرتی ہے جو جدید ترین مصنوعی ذہانت اور ویڈیو تجزیہ کے استعمال کے ذریعے مسافروں کے تجربے کو بہترین منصوبوں، سلوشنز اور پروگراموں کے ساتھ بڑھانے کے لیے حاصل کیے جا سکتے ہیں‘۔
عثمان الحقیل نے کہا کہ ’ ماسٹر ورکس میں ہم اپنے کلائنٹس کو جدید ترین مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو انہیں ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھانے اور غیر معمولی تکنیکی اور اختراعی پروگرام کے ساتھ آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے قابل بناتی ہیں‘۔
2015 میں قائم کی گئی ریاض ایئرپورٹس کمپنی اب سعودی دارالحکومت میں کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا انتظام اور آپریٹ کر رہی ہے۔ یہ بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے، نئی خدمات اور سہولتوں کے ساتھ توسیع پر بھی کام کر رہی ہے۔