Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین کو ایف 16 کی فراہمی کو ’ایٹمی‘ خطرے کے طور پر دیکھا جائے گا: روس

روسی وزیر خارجہ کے مطابق ایف 16 طیارے ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہو سکتے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ اُن کا ملک مغرب کی جانب سے یوکرین کو ایف سولہ طیاروں کی فراہمی کو ’ایٹمی‘ خطرے کے طور پر دیکھے گا کیونکہ یہ جیٹ فائٹرز ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یوکرین نے روس کے خلاف جوابی حملوں میں تیزی لاتے ہوئے اپنے مغربی اتحادیوں سے مزید فوجی امداد مانگی ہے جس میں لڑاکا طیارے بھی شامل ہیں۔
روس کے وزیر خارجہ نے یوکرین کو ایف 16 طیاروں کی منتقلی کے امریکی منصوبے کے تناظر میں یہ بیان دیا ہے تاہم واشنگٹن نے کسی ملک کو ان جیٹ فائٹرز کی فراہمی کے حوالے سے کوئی منصوبہ سامنے نہیں لایا۔
روسی وزارت خارجہ کی طرف سے لاوروف کے حوالے سے کہا گیا کہ ’روس ان طیاروں کی جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کو نظر انداز نہیں کر سکتا۔ اس حوالے سے کسی کی کوئی بھی یقین دہانی مدد نہیں دے گی۔‘
بیان کے مطابق اُن کا کہنا تھا کہ ’جنگی کارروائیوں کے دوران ہمارے فوجی اس بات کا تعین نہیں کریں گے کہ آیا اس نوعیت کا ہر مخصوص طیارہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ہے یا نہیں۔‘
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہم اس حقیقت کو مدنظر رکھیں گے کہ یوکرین کی مسلح افواج کے پاس ایسا نظام موجود ہے جو جوہری میدان میں مغرب کی جانب سے ہمارے لیے خطرہ ہے۔‘
نیدرلینڈ اور ڈنمارک اُس 11 ملکی اتحاد کے پہلے دو بڑے ملکوں کے طور پر یوکرین کے پائلٹس کو امریکی ساختہ ہوائی جہاز اڑانے کی تربیت دینے کے منصوبے کی ابتدا کریں گے۔
امریکہ کی طرف سے اس اقدام کی اجازت کے بعد یہ پروگرام اگست میں ڈنمارک میں شروع ہو گا۔
روس کی جانب سے گزشتہ برس فروری میں پڑوسی ملک یوکرین میں اپنی افواج داخل کرنے کے بعد سے امریکہ و مغربی ملکوں کی جانب سے اُس کو سخت پابندیوں کا سامنا ہے۔

شیئر: