انڈیا میں ٹماٹر کی قلت ایک شخص کی دولت میں اضافے کی وجہ بن گئی اور چند روز میں ہی وہ کروڑوں میں کھیلنے لگے۔
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق آج کل ملک میں ٹماٹر کی شدید قلت ہے جبکہ جو مل رہا ہے وہ انتہائی مہنگے داموں مل رہا ہے۔
مہاراشٹر کے ضلع پونے سے تعلق رکھنے والے تکارام بھگوجی گیاکر نے ٹماٹر کاشت کیے تھے اور جس وقت اس کی فصل تیار ہوئی اس وقت میں ٹماٹر نہیں مل رہے تھے۔
مزید پڑھیں
-
ٹماٹر کا جوس کن بیماریوں کے خلاف جسم کی ڈھال بن سکتا ہے؟Node ID: 560586
-
آلو پکانے کا کون سا طریقہ صحت کے لیے فائدہ مند ہے؟Node ID: 565536
-
دو ممالک سے سبزیاں منگوانے کی منظوری، ’انڈیا کا فیصلہ مشاورت سے‘Node ID: 696921
جب بیوپاریوں کو علم ہوا کہ ان کے پاس وافر ٹماٹر موجود ہیں تو ان سے رابطہ کیا گیا تاہم تکارام نے صورت حال کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے بڑے نپے تلے انداز میں اپنا مال فروخت کیا۔
انہوں نے ٹماٹروں کے 13 ہزار کریٹ تقریباً دو کروڑ انڈین روپے میں بیچے۔
تکارام کے پاس 18 ایکڑ زرعی زمین موجود ہے جس میں سے انہوں نے 12 ایکڑ پر ٹماٹر کاشت کیا تھا جس میں ان کے بیٹے ایشور گیاکر اور بہو سونالی نے بہت مدد کی تھی۔
کاشت کار خاندان کے افراد کا کہنا ہے کہ ٹماٹر لگانے سے قبل انہوں نے اچھی کھاد اور دوسری ادویات کے بارے میں تمام معلومات حاصل کیں اور ماہرین کے مشوروں پر عمل کرتے ہوئے ٹماٹر کاشت کیا۔
خاندان کے مطابق ’ہماری اس محنت کا صلہ ایک اچھی فصل میں سامنے آیا۔‘
چونکہ اس وقت ملک میں ٹماٹر کی طلب بہت زیادہ ہے اس لیے ایک کریٹ میں انہیں 21 سو انڈین روپے کا فائدہ ہوا اور ناراینگنی میں جمعے کو ایک روز میں ہی ان کے 900 کریٹ فروخت ہوئے اور چند گھنٹے بعد گھر لوٹتے ہوئے ان کے پاس 18 لاکھ سے زائد روپے آ گئے تھے۔
اگلے چند روز میں انہوں نے ایک کریٹ ایک ہزار سے ڈھائی ہزار روپے کے عوض فروخت کیا۔
اس طرح پونے کے شہر جُنر میں چند ایسے دیگر کاشت کار بھی سامنے آئے ہیں جو ٹماٹر فروخت کر کے کروڑ پتی بن گئے ہیں۔
انڈیا کے اس علاقے میں صرف ایک ماہ کے دوران 80 کروڑ روپے کے ٹماٹر فروخت ہوئے ہیں جس سے 100 سے زائد خواتین کو روزگار کے مواقع بھی ملے۔
اپنی فصل کے حوالے سے تکارام کا کہنا ہے کہ ان کی بہو سونالی بوائی میں مدد دینے کے علاوہ کٹائی اور پیکنگ کا کام بھی کیا جبکہ فروخت کے حوالے سے تمام امور ان کے بیٹے ایشور نے انجام دیے۔
ان کے مطابق ’ہم سب کی تین ماہ کی محنت کا صلہ بہت اچھی شکل میں ملا ہے، جس پر بہت خوش ہیں۔‘
ناراینگجنی میں قائم ایگریکلچرل پروڈیوس مارکیٹ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ٹماٹر تاریخ کی بلند ترین قیمت پر فروخت ہوئے اور ایک کریٹ (20 کلوگرام) کی قیمت ڈھائی سے تین ہزار روپے تک گئی اور فی کلو قیمت 125 سے 140 تک پہنچی۔
ٹماٹر کی وجہ سے کروڑ پتی بنے کا سلسلہ صرف مہاراشٹر تک محدود نہیں رہا بلکہ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے ایک کاشت خاندان کی قیمت بھی خوب چمکی اور اس نے بھی ٹماٹروں کے 2000 ہزار کریٹ بیچ کر ایک روز میں 80 لاکھ روپے کمائے۔