Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: بی جے پی رہنما کے بیٹے پر دو لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام

پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکیوں میں سے ایک نے گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کی ناکام کوشش کی (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاست مدھیہ پردیش کے رہنما کے بیٹے پر دو لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام لگایا گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ضلع داتیا میں لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کرنے اور اس کی کمسن بہن کے ساتھ جنسی استحصال کے الزام میں ملوث ملزمان میں مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رہنما کا بیٹا بھی شامل ہے۔
اس واقعے کے بعد متاثرہ لڑکیوں کے رشتے داروں اور مقامی افراد نے پولیس سٹیشن کا گھیراؤ کرتے ہوئے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا جس کے بعد دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا  ہے۔ یہ علاقہ ریاست کے وزیر داخلہ ناروٹم مشرا کا آبائی علاقہ ہے جو کہ داتیا اسمبلی کے حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں۔
دوسری جانب ضلع داتیا میں بی جے پی کے دفتر نے اتوار کو کہا کہ اگر پارٹی کے مقامی رہنما کا بیٹا اس واقعے میں ملوث ہوا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکیوں میں سے ایک نے گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کی ناکام کوشش کی جسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں اُس کا علاج جاری ہے۔ واقعے میں ملوث تمام ملزمان کا تعلق عُناو پولیس سٹیشن کے علاقے سے ہے۔
پولیس سپرینٹینڈنٹ پرادیپ شرما کہتے ہیں کہ ’متاثرہ لڑکیاں اور ملزمان سٹوڈنٹ ہیں اور پولیس اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’شکایت کنندہ نے کہا ہے کہ انہیں اور اُن کی بڑی بہن کو چار افراد نے اغوا کیا اور ایک گھر میں لے گئے جہاں اُن کی بڑی بہن کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔‘
خیال رہے کہ واقعے میں چار ملزمان ملوث ہیں، جن میں سے دو گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ دو ملزمان فرار ہو گئے ہیں۔
اسی سلسلے میں پولیس نے فرار ہونے والے ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے پر 10 ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔

شیئر: