Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہمسایہ ملک میں دہشت گردوں کے ٹھکانے اور جدید ہتھیار پاکستان کے لیے بڑا خطرہ: کور کمانڈرز کانفرنس

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سربراہی میں ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں ایک پڑوسی ملک میں ’دہشت گردوں کے ٹھکانوں‘ اور وہاں سے ان کی ’آزادانہ سرگرمیوں‘ کو پاکستان کی سکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ’پیر کو جنرل ہیڈکوارٹرز(جی ایچ کیو) راوللپنڈی میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سربراہی ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس میں ملک کی داخلی سکیورٹی اور دہشت گردوں کی کارروائیوں سے متعلق بات چیت ہوئی۔‘
بیان کے مطابق ’اس فورم نے دہشت گردی سے ملک کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرتے ہوئے مادر وطن کی خاطر قربانیاں دینے والے بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔‘
’کانفرنس کے شرکا کو ملک کی داخلی سکیورٹی کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ ایک پڑوسی ملک میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی موجودگی اور انہیں دستیاب جدید ہتھیاروں کو بھی نوٹ کیا گیا۔‘
’دہشت گردوں کو میسر ٹھکانوں اور ہتھیاروں کو پاکستان کے سکیورٹی پر اثرانداز ہونے والی بڑی وجوہات قرار دیا گیا۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق ’کور کمانڈرز کانفرنس میں فوج کی آپریشنل تیاریوں اور ٹریننگ کے مختلف پہلوؤں پر بھی غور کیا گیا۔‘
اس موقعے پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’بامقصد ٹریننگ ہماری پروفیشنلزم کی ہمیشہ سے پہچان رہی ہے اور ہمیں اپنی قومی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے کے خلاف تیار رہنا چاہیے۔‘

معاشی بحالی کے حکومتی پلان کی مکمل حمایت کا عزم

کور کمانڈرز کانفرنس میں حکومت کے معاشی بحالی کے پروگرام کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
’کور کمانڈرز کانفرنس میں شرکا کو حکومت معاشی بحالی کے پروگرام اور سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات کی کان کنی اور دفاعی پیداوار کے حوالے سے فوج کے کردار سے آگاہ کیا گیا۔‘
’کور کمانڈرز کانفرنس نے معاشی بحالی کے لیے حکومت کی جانب سے طے کیے کے سٹریٹیجک انیشی ایٹوز کی مکمل تکنیکی اور انتطامی حمایت کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔‘

شیئر: