Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماحول دوست توانائی میں تعاون کے لیے ’منار انیشیٹو‘، سعودی عرب اور جاپان کا مشترکہ اعلامیہ

سعودی عرب اورجاپان نے 26 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب اور جاپان نے ماحول دوست توانائی کے سلسلے میں تعاون کے لیے ’منار انیشیٹو‘ کا اعلان کیا ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے اور الشرق الاوسط کے مطابق ’منار انیشیٹیو‘ سے دونوں ملک اور دنیا بھر کے ممالک کاربن فری ہدف کے حصول کے لیے منصوبے تیار کرنے اور جدید حکمت عملی بنانے میں رہنمائی حاصل کریں گے۔ 
سعودی عرب اورجاپان نے جاپانی وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر 26 معاہدے کیے ہیں۔
جاپانی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ’سعودی عرب انرجی سکیورٹی کے حوالے سے جاپان کا اہم سٹراٹیجک پارٹنر ہے۔‘
انہوں نے کان کنی اور توانائی کی جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
جاپان سعودی وژن 2030 کے تحت متعدد شعبوں میں شراکت پر بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ 
جاپانی وزیراعظم کے دورہ مملکت کے اختتام پر مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ’سعودی عرب کاربن کے اخراج میں تخفیف اور کاربن فری ہدف تک رسائی کا عزم رکھتا ہے۔‘
سعودی عرب اس سلسلے میں ماحول دوست ہائیڈروجن اور دنیا بھر میں کم لاگت سے تجدد پذیر توانائی کی پیداوار کی صلاحیت سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔

جاپانی وزیراعظم کے دورہ مملکت کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا گیا ہے ( فوٹو: ایس پی اے)

سعودی عرب پیداواری مصنوعات پوری دنیا کو برآمد کرنے کے حوالے سے سٹراٹیجک محل وقوع سے بھی فائدہ اٹھا رہا ہے۔ 
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ’جاپان بھی کاربن فری ہدف کے حصول کے لیے کوشاں ہے اور وہ ماحول دوست توانائی ٹیکنالوجی حل پیش کرنے میں پوری دنیا کی رہنمائی کررہا ہے۔‘
’منار انیشیٹو‘ کا مقصد پائیدار ترقی یافتہ مواد اور ماحول دوست توانائی منصوبوں میں سعودی عرب اور جاپان کی قائدانہ صلاحیت کو اجاگر کرنا ہے۔
علاوہ ازیں سپلائی لائن کے لچکدار نظام  کا قیام بھی اس کا ایک مقصد ہے۔ اس سے سپلائی سکیورٹی کا ہدف حاصل ہو گا اور پائیدار بنیادوں پر سپلائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ 

سعودی عرب کاربن فری ہدف تک رسائی کا عزم رکھتا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

مشترکہ اعلامیے میں اس عزم کا اظ؍ہار کیا گیا کہ ’منار انیشیٹو سے سعودی عرب کی ان مسلسل کوششوں کو مضبوط بنائے گا جو وہ معدنیاتی وسائل ماحول دوست توانائی کا مرکز بننے کے لیے کررہا ہے۔‘
’منار انیشیٹو‘ کے تحت سعودی عرب اور جاپان میں بڑی کمپنیاں مل کر اور ایک دوسرے کے تعاون سے انرجی سپلائی کے حوالے سے کام کریں گی، جس سے نئے منصوبوں کے نفاذ میں مدد ملے گی۔ 
’منار انیشیٹو‘ کے تحت متعدد نئے منصوبے قائم ہوں گے۔ ہائیڈروجن، امونیا، آرٹیفشل فیول، کاربن سرکلر اکانومی اور کاربن کی ری کنڈیشن اور ہوا سے کاربن کے اخراج  جیسے منصوبے نافذ کیے جائیں گے۔ 
دونوں ملکوں نے مشترکہ وسائل کو بروئے کار لاکر ماحول دوست توانائی اور معدنیاتی وسائل کے سپلائی نظام کو مضبوط بنانے کا بھی عزم ظاہر کیا ہے۔

شیئر: