Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ولی عہد سے جدہ میں جاپان کے وزیر اعظم کی ملاقات

ولی عہد نے جاپانی وزیر اعظم کا خیرمقدم کیا اور سرکاری استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے اتوار کو جدہ میں جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے ملاقات کی ہے۔
سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جدہ کے قصر اسلام میں جاپانی وزیر اعظم کا خیرمقدم کیا اور سرکاری استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
جاپانی وزیر اعظم کو گارڈ آف آنرز پیش کیا گیا اور دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے۔
بعد ازاں سعودی ولی عہد اور جاپانی وزیر اعظم نے باضابطہ بات چیت کی۔ 
سعودی ولی عہد نے جاپانی وزیر اعظم کو سعودی عرب میں خوش آمدید کہا اور ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔
 دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات بالخصوص اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کے پہلووں اور سعودی، جاپانی وژن 2030 کے مطابق تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
علاقائی اور بین الاقوامی ایشوز اور اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کے علاوہ متعدد امور پر بھی بات چیت کی گئی۔
باضابطہ ملاقات کے بعد سعودی ولی عہد نے جاپانی وزیر اعظم کی موجود گی میں جاپانی کمپنیوں اور کاروباری اداروں کے سربراہان سے بھی ملاقات کی۔
 اس سے قبل جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا اتوار کو سعودی عرب کے سرکاری دورے پر جدہ پہنچے تو جدہ کے کنگ عبدالعزیز ایئر پورٹ پر مکہ ریجن کے ڈپٹی گورنر شہزادہ بدر بن سلطان بن عبدالعزیز نے ان کا خیرمقدم کیا۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح، جاپان میں سعودی عرب کے سفیر نایف الفھادی، مکہ ریجن کے پولیس ڈائریکٹر میجر جنرل صالح الجابری، مکہ ریجن کے رائل پروٹوکول کے ڈائریکٹر احمد عبداللہ بن ظافر اور سعودی عرب میں جاپان کے سفیر بھی استقبال کے لیے موجود تھے۔
سعودی عرب اور جاپان کے تعلقات مضبوطی کی راہ پر 
علاوہ ازیں اتوار کو مشرق وسطی کے تین روزہ دورے کا آغاز کرنے والے جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا  نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب اور جاپان کے دوطرفہ تعلقات مضبوطی  کی راہ پر گامزن ہیں‘۔
عرب نیوز کے مطابق الریاض اخبار کو انٹرویو میں جاپانی وزیراعظم نے ’اسٹریٹجک پارٹنر شپ ‘کی اہمیت پر زور دیا جس میں تیل کے علاوہ کئی شعبوں کو شامل کرنے کےلیے گزشتہ برسوں میں مسلسل ترقی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب جاپان کو اپنے خام تیل کی ضروریات کا تقریبا چالیس فیصد فراہم کرتا ہے جو دونوں ملکوں کے دریمان اسٹریٹجک تعاون کی اہمیت کو مزید اجا گر کرتا ہے‘۔
 انہوں نے عرب اور اسلامی دنیا میں سعودی عرب کے اہم کردار اور خطے میں امن وسلامتی کےلیے اس کی مسلسل کوششوں کے حوالے سے بھی بات کی۔
انہوں نے سعودی، جاپانی وژن 2030 کے فریم ورک کے اندر مہارت اور جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی میں سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ٹوکیو کی خواہش پر بھی زور دیا جسے دونوں ممالک نے 2016 میں شروع کیا تھا۔
جاپانی وزیر اعظم کے اس دورے کا مقصد خلیج تعاون کونسل کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے اور مختلف شعبوں بالخصوص توانائی میں تعاون بڑھانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
 26 معاہدوں پر دستخط 
جدہ میں اتوار کو ’سعودی جاپانی گول میز کانفرنس‘ کے موقع پر جاپانی وزیراعظم، سعودی وزیر سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح اور متعدد عہدیداروں کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا کہ ’26 معاہدوں پر دستخط اس بات کا اشارہ ہیں کہ مملکت اور جاپان کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع کا دائرہ  وسیع ہے اور ان پر عمل درآمد جلد ہوگا‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ ماحول دوست توانائی، خلا، تفریحات اور زراعت کے شعبوں میں ہونے والے معاہدے مشترکہ منصوبوں کے نئے مرحلےکی شروعات ہے‘۔ 
سعودی وزیر نے کہا کہ ’نئے مرحلے کی کامیابی کی کنجی سعودی جاپانی وژن  کمیٹی ہے جسے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور جاپانی وزیراعظم کی سرپرستی حاصل ہے۔ یہ 88 انشیٹو اور 5 اقتصادی گروپوں پر مشتمل ہے‘۔ 
یاد رہے کہ جاپان سعودی عرب کا تیسرا بڑا تجارتی شریک ہے اور سعودی عرب جاپان کو ماحول دوست توانائی فراہم کرنے والا اہم ملک ہے۔ 
سعودی عرب نے حال ہی میں جو اکنامک سٹیز قائم کی ہیں ان کی بدولت جاپانی کمپنیوں کو بین الاقوامی مارکیٹوں میں بڑے  پیمانے پر کام کرنے کی سہولت حاصل ہوگی۔ جاپانی کمپنیاں کاروباری سرگرمیوں کے  حوالے  سے سعودی عرب کی لاجسٹک خدمات سے فائدہ اٹھائیں گی۔ 

شیئر: