Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کے ٹاٹا گروپ کا برطانیہ میں 4 ارب پاؤنڈ کا الیکٹرک بیٹری پلانٹ لگانے کا منصوبہ

ٹاٹا گروپ برطانیہ میں 4 ارب پاؤنڈ کا پلانٹ لگانے جا رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کا ٹاٹا گروپ برطانیہ میں ایک بڑا بیٹری پلانٹ لگانے جا رہا ہے جس سے ہزاروں کی تعداد میں ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹاٹا گروپ کے چیئرمین چندر سیکرن نے کہا ہے کہ برطانیہ میں بیٹری کے سیل بنانے والا بڑا پلانٹ قائم کر رہے ہیں جس کا شمار یورپ کی بڑی فیکٹریوں میں ہوگا۔
ٹاٹا گروپ 4 ارب پاؤنڈ کا یہ پلانٹ مغربی برطانیہ کے علاقے سمرسیٹ میں لگائے گا جو کمپنی کا ملک سے باہر اس نوعیت کا پہلا بڑا منصوبہ ہے۔
تقریباً تین سال بعد 2026 میں پروڈکشن کا عمل شروع ہونے کا امکان ہے جس سے 4 ہزار ملازمتیں پیدا ہوں گی اور وسیع سپلائی چین کے باعث ہزاروں کی تعداد میں روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔
ٹاٹا گروپ کی اس سرمایہ کاری سے برطانیہ کی بیٹریاں بنانے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا جس سے الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی صنعت کو بھی مدد ملے گی۔
برطانیہ کا سال 2030  تک ڈیزل اور پیٹرول پر چلنے والی گاڑیوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا ارادہ ہے تاکہ گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں الیکٹرک ٹیکنالوجی کی جانب راغب ہوں۔
اس کا مقصد سال 2050 تک کاربن کے صفر اخراج کا ہدف حاصل کرنا ہے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کے مسائل سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔
ماحول پر کام کرنے والی تنظیم ’گرین پیس‘ نے بھی ٹاٹا گروپ کے اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے برطانوی کار انڈسٹری کے لیے ایک اہم لمحہ قرار دیا ہے۔
تاہم ماحولیات پر مہم چلانے والے معروف پال موروزو نے خبردار کیا ہے کہ برطانوی حکومت کو پیٹرول اور ڈیزل والی گاڑیاں ختم کرنے کے اپنے منصوبے پر قائم رہنا چاہیے۔

شیئر: