Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی وزیر بین الاقوامی ماحولیات زیک گولڈ سمتھ نے استعفا کیوں دیا؟

زیک گولڈ سمتھ کو سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا اتحادی سمجھا جاتا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
برطانیہ کے وزیر بین الاقوامی ماحولیات زیک گولڈ سمتھ نے جمعے کو اپنے عہدے سے استعفٰی دے دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق زیک گولڈ سمتھ نے کہا ہے کہ برطانیہ ماحولیات پر عالمی قیادت کے کردار کے لیے اپنا دعویٰ کھو چکا ہے اور وزیراعظم رشی سونک ماحولیاتی مسائل میں ’دلچسپی نہیں رکھتے۔‘
زیک گولڈ سمتھ کو سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا اتحادی سمجھا جاتا ہے اور وہ حکمران جماعت کنزریٹو پارٹی کی گہری تقسیم میں رشی سونک کے مخالف کھڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’مسئلہ یہ نہیں ہے کہ حکومت ماحول دشمن ہے، مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے وزیراعظم دلچسپی نہیں رکھتے۔‘
گولڈ اسمتھ پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں بیٹھتے ہیں اور سمندر پار علاقوں، دولت مشترکہ، توانائی، آب و ہوا اور ماحولیات کے وزیر مملکت کے عہدے پر فائز ہیں۔
برطانوی وزیراعظم کے دفتر نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
زیک گولڈ سمتھ نے بعد میں اپنا استعفٰی ٹوئٹر پر بھی پوسٹ کیا۔ واضح رہے کہ وہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ کے بھائی ہیں۔
رواں ہفتے کے آغاز میں حکومت کے ماحولیاتی مشیروں کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بھی کہا گیا تھا کہ برطانیہ موسمیاتی کارروائی پر عالمی رہنما کی حیثیت سے اپنی پوزیشن کھو چکا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کی کمیٹی کی رپورٹ میں کوئلے کی ایک نئی کان کو چلانے اور برطانوی تیل اور گیس کی نئی پیداوار کے لیے تعاون کے حالیہ فیصلے پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔
رشی سونک کے وزیراعظم بننے سے قبل 2021 میں گلاسگو میں COP26 سربراہی اجلاس میں عالمی ماحولیات کے معاہدے کی ثالثی پر بین الاقوامی سطح پر برطانیہ کی ستائش کی گئی۔ تاہم اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد سونک نے کہا کہ وہ 2022 کے COP سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے لیکن تنقید کے بعد انہوں نے اپنا ذہن بدل لیا۔

شیئر: