Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی‘، چمن میں لیویز کے دو اہلکار قتل

اسسٹنٹ کمشنر چمن کے مطابق رواں برس چمن میں پولیس اور لیویز کے پانچ اہلکار دہشت گرد حملوں میں نشانہ بن چکے ہیں۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
افغانستان سے ملحقہ بلوچستان کے شہر چمن میں نامعلوم حملہ آوروں نے لیویز کے دو اہلکاروں کو قتل کر دیا۔
حکام کے مطابق دونوں اہلکاروں کو دو الگ الگ حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر چمن نوید عالم نے دونوں واقعات کو ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی قرار دیا اور بتایا کہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے پولیس اور لیویز نے مشترکہ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
چمن لیویز کنٹرول کے مطابق پہلا واقعہ پیر کی دوپہر کو چمن ریلوے سٹیشن کے قریب مال روڈ پر اس وقت پیش آیا جب لیویز اہلکار رحمت اللہ ڈیوٹی ختم کر کے ذاتی موٹر سائیکل پر گھر کی طرف جا رہا تھے۔ اس دوران دو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کر دی۔ سر میں گولی لگنے سے رحمت اللہ کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
دوسرا واقعہ کلی محمد صدیق میں پیش آیا جہاں لیویز اہلکار ناکہ لگا کر چیکنگ کر رہے تھے۔ اس دوران دو اہلکار نماز پڑھنے قریبی مسجد گئے تو نامعلوم حملہ آوروں نے ناکے پر موجود اہلکار سمیع اللہ کو گولیاں مار کر قتل کر دیا اور ان کی سرکاری کلاشنکوف بھی چھین کر لے گئے۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔
لیویز کے مطابق دونوں واقعات میں مماثلت پائی جاتی ہے۔ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر چمن کے مطابق رواں برس چمن میں پولیس اور لیویز کے پانچ اہلکار دہشت گرد حملوں میں نشانہ بن چکے ہیں۔
بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رواں مہینے ژوب میں فوجی چھاؤنی پر حملے میں نو فوجی اہلکار اسی طرح شیرانی کے پہاڑی علاقے دانا سر میں پولیس اور ایف سی کی چوکیوں پر حملوں میں چار اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: