’وہ بہت خوش تھا،‘ جب 8 سالہ بچے نے گھر پر کلاشنکوف ڈیلیور کروائی
جمعرات 27 جولائی 2023 17:15
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
باربرا جیمن نیدرلینڈز کی پولیس کے ساتھ بحیثیت سائبر سکیورٹی رضاکار کام کر رہی ہیں۔ (فائل فوٹو: یورو نیوز)
نیدرلینڈز کی شہری باربرا جیمن کہتی ہیں کہ ان کا بیٹا صرف آٹھ سال کا تھا جب اس نے انٹرنیٹ پر ہیکنگ کا آغاز کیا اور اسی دوران ان کے گھر پر ایک کلاشنکوف بھی ڈیلیور کی گئی۔
یورو نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنے بچے کی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ ’میرے بیٹے نے کم عمری میں ہی ہیکنگ شروع کردی تھی اور تب ہی اس نے ایک گَن کا آرڈر دیا۔‘
باربرا کا کہنا ہے کہ ’میرے خیال میں اس نے ایک ماہ یہ سمجھنے میں لگایا کہ آتشیں اسلحہ کیسے آرڈر کیا جائے اور گھر منگوایا جائے۔‘
انہوں نے اپنے بیٹے کی کہانی سناتے ہوئے مزید کہا کہ اُس نے پولینڈ سے بلغاریہ یہ اسلحہ منگوایا اور اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ آرڈر کی گئی چیز کو کسٹمز کی جانچ پڑتال سے بچایا جائے۔‘
باربرا کے مطابق ’میرے بیٹے نے ڈبہ کھولا اور وہ بہت خوش تھا کہ وہ ہمارے گھر پر اے کے 47 منگوانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ یہ بات ان کے لیے انتہائی حیران کُن تھی اور ’میں نے فوراً فیصلہ کیا کہ مجھے گھر میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔‘
نیدرلینڈز میں رہائش پذیر خاتون کا کہنا ہے ان کا بیٹا اچانک کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ کر کافی وقت لگانے لگا تھا ’اور بغیر پیسے خرچ کیے چیزیں آرڈر کرنے لگا تھا جیسے پیزا وغیرہ۔ میرے لیے یہ سمجھنا بڑا مشکل ہوگیا تھا کہ یہ ہو کیا رہا ہے۔‘
باربرا کے مطابق انہوں نے اپنے بیٹے کے حوالے سے اس کے سکول اور پولیس سے بھی رابطہ کیا لیکن انہوں نے اس بات کا کوئی نوٹس نہیں لیا جس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ خود انٹرنیٹ سکیورٹی کی تعلیم حاصل کریں گی اور آج کل وہ نیدرلینڈز کی پولیس کے ساتھ بحیثیت سائبر سکیورٹی رضاکار کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے دیگر والدین کو انٹرنیٹ اور ڈارک ویب کے نقصانات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ آج کل بہت آسان ہے کیونکہ بہت سارے بچوں کے پاس لیپ ٹاپ اور موبائل فونز ہیں اور وہ صرف چند کلکس کے ذریعے کچھ بھی ہیک کر سکتے ہیں۔ نوجوانوں کو ہیکنگ سے دور رکھنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔ انہیں اکثر یہ ہی نہیں پتا ہوتا کہ کیا قانونی اور کیا غیر قانونی ہے۔‘