Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کی پاسداران انقلاب بحریہ نئے کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے لیس

 نئے میزائل زیادہ درست طریقے سے لمبے فاصلے تک مار  کر سکتے ہیں۔ فوٹو گیٹی امیچ
خلیج کے آبنائے ہرمز سے گزرنے والے تجارتی جہازوں پر امریکہ کی جانب سے حفاظتی اقدامات کی پیشکش کے بعد ایران نے  پاسداران انقلاب کی بحریہ کو ڈرونز اور  ہزار کلومیٹر رینج کے میزائلوں سے لیس کر دیا ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا  نے رپورٹ کیا ہے کہ مختلف قسم کے ڈرونز اور 300 سے 1000 کلومیٹر مار کرنے والے سیکڑوں کروز اور بیلسٹک میزائل پاسداران انقلاب کی بحریہ کی صلاحیتوں میں شامل کیے گئے ہیں۔

نئے میزائل سے پاسداران انقلاب کی بحری صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو گیٹی امیج

دنیا کے خام تیل کی ترسیل کا تقریباً پانچواں حصہ ایران اور عمان کے درمیان آبی گزرگاہ آبنائے ہرمز سے ہو کر مختلف ممالک میں جاتا ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں واشنگٹن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ایران کی جانب سے بحری جہازوں کو حراست میں لینے یا ہراساں کرنے کے بعد خطے میں جلد ہی تجارتی جہازوں پر مسلح میرینز کی تعیناتی  کے اقدام کر سکتے ہیں۔

تجارتی جہاز علاقے میں جہاز رانی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ فوٹو گیٹی امیج

امریکہ کی جانب سے گزشتہ ماہ کہا گیا تھا کہ علاقے میں آبی گزرگاہوں کی نگرانی کے لیے ایک جنگی جہاز کے ساتھ اضافی F-35 اور F-16 لڑاکا طیارے مشرق وسطیٰ بھیجے گا۔
دوسری جانب تہران کا موقف یہ ہے کہ قبضے میں لیے گئے بحری جہاز عام طور پر علاقے میں جہاز رانی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

خام تیل سے لدے بحری جہاز آبی گزرگاہ آبنائے ہرمز سے گزرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

پاسداران انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر علی رضا تنگسیری نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ نئے میزائل زیادہ درست طریقے سے لمبے فاصلے تک مار  کر سکتے ہیں۔
علی رضا نے مزید بتایا کہ پاسداران انقلاب کی بحری صلاحیتوں میں اضافہ کرنے والے نئے کروز میزائل ایک ساتھ کئی اہداف پر حملہ کر سکتے ہیں اور ٹیک آف کے بعد بھی ان کی کمانڈز  تبدیل کی جا سکتی ہے۔

شیئر: