گذشتہ گیارہ سال میں کسی ایرانی صدر کا افریقہ کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ فوٹو عرب نیوز
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی افریقی ممالک کے انتہائی اہم دورے پر منگل کو روانہ ہوں گے، یہ دورہ نئے اتحاد قائم کرکے ایران کی تنہائی کم کرنے کی تازہ ترین سفارتی کوشش ثابت ہو گا۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق گذشتہ گیارہ سال میں کسی ایرانی صدر کا افریقہ کے کسی ملک کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔
صدر ابراہیم رئیسی تین روزہ دورے پر کینیا، یوگنڈا اور زمبابوے جائیں گے اور ان کے وفد میں ایران کے وزیر خارجہ کے علاوہ ملک کی اہم کاروباری شخصیات بھی شامل ہوں گی۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی تینوں ممالک کے صدور سے ملاقات کریں گے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے گذشتہ روز پیر کو اس دورے کو 'ایک نیا موڑ' قرار دیا جو افریقی ممالک کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو تقویت دے سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تہران اور تین افریقی ممالک کے درمیان تعلقات 'مشترکہ سیاسی نظریات' پر مبنی ہیں۔
ایران نے حالیہ مہینوں میں بین الاقوامی طور پر اپنی تنہائی کم کرنے کے لیے سفارت تعلقات کو فروغ دیا ہے۔
قبل ازیں صدر ابراہیم رئیسی نے الجزائر کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش میں ہفتے کو الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عاطف کا خیرمقدم کیا تھا۔
ایران گزشتہ ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بھی بن گیا ہے اس تنظیم میں روس، چین اور انڈیا شامل ہے۔
مارچ میں چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت ایران نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا۔
دونوں ممالک کے تعلقات کی بحالی کے بعد ایران مصر اور مراکش سمیت مشرق وسطی کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے جون کے مہینے میں انڈونیشیا جانے سے قبل لاطینی امریکہ کے ممالک وینزویلا، نکاراگوا اور کیوبا کا دورہ بھی کیا تھا۔