Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ڈوبنے والے بچے سے ملنے والا آخری شخص میں تھا‘

الاحسا میں شہری دفاع کے اہلکاروں نے ڈوبنے والے بچے کی لاش نکالی تھی (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب کی الاحسا کمشنری کے تالاب میں ڈوبنے والے بچے عبدالعزیز الدوسری کے پڑوسی یوسف الغانم نے کہا کہ ’بچے سے ملنے والا آخری شخص میں تھا‘۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق یوسف الغانم نے بتیا کہ ’میں دونوں پاوں سے معذور ہوں اور الیکٹرانک ویل چیئر کا استعمال کرتا ہوں‘۔
عصر بعد مسجد سے نکلتے ہوئے عبدالعزیز الدوسری میرے ساتھ آیا اور اسے گھر تک پہنچایا۔ ایک گھنٹے بعد مجھے پتہ چلا کہ عبدالعزیز الدوسری گھر سے قریب تالاب میں ڈوب گیا ہے۔ حادثے کی اطلاع ملنے پر تالاب کی جانب گیا تو بچے کی ہلاکت کا علم ہوا۔ 
یاد رہے کہ شہری دفاع کے اہلکاروں نے سکان ملک عبداللہ کمپلیکس کے تالاب میں ڈوبنے والے بچے کی لاش نکالی تھی۔
العربیہ نیٹ نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ ’تین بچے سیر کے لیے تالاب پر گئے تھے۔ بچے تالاب میں تیراکی کررہے تھے اور پانی میں کھیل رہے تھے۔ اس دوران ایک بچہ ڈوب گیا‘۔
 شہری دفاع کےغوطہ خوروں کی ٹیم نے چار گھنٹے کی جدو جہد کے بعد بچے کی لاش تالاب کی تہہ سے نکال لی۔ 
تالاب تین میٹر گہرا ہے۔ اس کی تہہ کی مٹی گدلی اور چکنی ہے وہاں گھاس بھی ہے۔ 

شیئر: