حج 2024: ’وقت سے پہلے درخواستوں، واجبات کی قسطوں میں وصولی زیرغور‘
پاکستان کو اگلے سال کے حج کے لیے اپنا کوٹہ مل چکا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ اگلے حج کے لیے وقت سے پہلے درخواستیں اور واجبات اقساط میں وصول کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے یہ بیان انیق احمد کے وزیر مذہبی امور کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
وزرات مذہبی امور کے حکام کی جانب سے نگراں وزیر مذہبی امور انیق احمد کو بریفنگ دی گئی اور حج کے انتظامات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
نگراں وزیر نے سخت موسم کے باوجود دوران حج مثالی انتظامات کرنے پر سعودی عرب کو سراہتے ہوئے کہا کہ حج پالیسی کی جلد منظوری سے انتظامات میں مزید بہتری آئے گی۔
وزرات مذہبی امور کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حکام کوشش کر رہے ہیں کہ طویل المدتی حج پالیسی لائی جائے۔‘
بیان کے مطابق ’حج 2024 کے لیے وقت سے پہلے درخواستوں کی وصولی کا جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ واجبات کی اقساط میں ادائیگی کی تجویز بھی زیرغور ہے۔‘
حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے جو ہر صاحب حیثیت مسلمان پر فرض ہے۔
سعودی عرب نے پاکستان کا کورونا کی وبا سے قبل کا کوٹہ بحال کیا تھا جو ایک لاکھ 79 ہزار دو سو 10 حجاج پر مشتمل تھا اور جنوری میں عمر کی 65 برس کی حد کو بھی ختم کر دیا تھا۔ اسی طرح 81 ہزار سے زائد حجاج نے حکومت کی سکیموں کے تحت حج ادا کیا جبکہ باقیوں پر پرائیویٹ کمپنیز کی جانب سے سروسز مہیا کی گئیں۔
پاکستان کو اگلے سال کے حج کے لیے اپنا کوٹہ مل چکا ہے جبکہ اس وقت زمینی اور سمندری راستے سے سستے سفر کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
چند روز قبل سبکدوش ہونے والے وزیر مذہبی امور طلحہ محمود نے جولائی میں کہا تھا کہ ’خوش قسمتی سے ہمیں اگلے سال کا کوٹہ بھی معلوم ہو چکا ہے جس کی بدولت ہم بہتر انتظامات کر سکیں گے جن میں سڑک اور بحری جہاز کے ذریعے سفر کے معاملات بھی شامل ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ان کی بدولت سفر کے اخراجات میں کمی آئے گی اور حجاج یہ آسانی سے کر سکیں گے۔‘