Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان مرکز کی یمن میں طبی خدمات اور مصنوعی اعضا کی فراہمی

حضر موت اور حجتہ گورنریٹس میں 530 مریضوں کا علاج کیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امدد و انسانی خدمات کے کلینکس نے جولائی میں یمن کے حضر موت اور حجتہ گورنریٹس میں 530 مریضوں کو طبی خدمات فراہم کی ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کی ایک رپورٹ مطابق حضرموت میں پروستھیٹک اینڈ بحالی مرکزنے 308 ایسے مریضوں کا علاج کیا جو اپنے اعضا کھو چکے تھے۔
 شاہ سلمان مرکز برائے امدد و انسانی خدمات نے 67 مریضوں کے لیے مصنوعی اعضا اور پروستھیٹکس کی پیمائش، تیاری، فٹنگ اور ڈیلیوری کی۔ اس کے علاوہ 241 مریضوں نے فزیوتھراپی خدمات سے فائدہ اٹھایا جس میں فزیوتھراپی سیشن اور خصوصی مشاورت شامل تھی۔
شاہ سلمان مرکز برائے امدد و انسانی خدمات کے کلینکس نے یمن  کے حجتہ گورنریٹ میں 222  مریضوں کا علاج کیا۔ ان میں وبائی امراض کے کنٹرول کے کلینک میں 30، ایمرجنسی کلینک میں نو، انٹرنل میڈیسن کلینک میں 54، تولیدی صحت کے کلینک میں پانچ مریضوں کا علاج کیا گیا۔
شاہ سلمان مرکز کے ذریعے یمن میں انسانی خدمات فراہم کرنے کے علاوہ سعودی عرب اپنے جنوبی پڑوسی کے لیے کئی انیشیٹوز کی حمایت کرتا ہے جن میں یمن کے لیے سعودی ترقیاتی اور تعمیر نو کے پروگرام کے ذریعے ترقیاتی منصوبے اور مسام پروجیکٹ کے ذریعے بارودی سرنگوں کی صفائی شامل ہیں۔

بحالی مرکزنے 308 ایسے مریضوں کا علاج کیا جو اپنے اعضا کھو چکے تھے (فوٹو: ایس پی اے)

بین الاقوامی انسانی تنظیم سیو دی چلڈرن کی گزشتہ مارچ میں ایک رپورٹ کے مطابق یمن کے جنگی علاقوں میں گزشتہ پانچ سالوں سے اوسطاً ہر تین دن میں ایک بچہ بارودی سرنگوں اور دیگر دھماکہ خیز آلات سے ہلاک یا زخمی ہوا ہے‘۔
یمن لینڈ مائن مانیٹر کی گزشتہ سال کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ سیو دی چلڈرن نے 2019 کے وسط سے اگست 2022 تک بارودی سرنگوں سے ہلاک ہونے والے 426 افراد کی گنتی کی ہے جن میں 100 سے زیادہ بچے تھے۔

شیئر: