Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انتخابات کی تاریخ کا اعلان: صدر علوی نے چیف الیکشن کمشنر کو بلا لیا

موجودہ صورتحال میں صدر مملکت اور چیف الیکشن کمشنر کی ملاقات اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ (فوٹو: اے پی پی)
صدر نے بدھ کو عام انتخابات کی تاریخ دینے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط لکھ کر انھیں ملاقات کی دعوت دی ہے جس میں ملک میں عام انتخابات کے لیے تاریخ کے اعلان کے لیے مشاورت کی جائے گی۔ 
ایوانِ صدر کے پریس ونگ کی طرف سے جاری کردہ  پریس نوٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ  کو آج یا کل مُلاقات کے لیے دعوت دی ہے۔
خط میں کہا گیا کہ صدر مملکت نے 9 اگست 2023 کو وزیر اعظم کے مشورے پر قومی اسمبلی کو تحلیل کیا۔ صدر مملکت آئین کے آرٹیکل 48 (5) کے تحت اسمبلی کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تحلیل کی تاریخ کے 90 دن میں تاریخ مقرر کرنے کے پابند ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر کو آج یا کل صدر کے ساتھ ملاقات کے لیے مدعو کیا جاتا ہے تاکہ مناسب تاریخ طے کی جا سکے۔
خیال رہے کہ 9 اگست کو اسمبلی کی تحلیل کے بعد ملک میں عام انتخابات آئین کے مطابق 90 روز میں ہونے ہیں۔ تاہم حکومت کے خاتمے سے قبل مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے نئی مردم شماری کی منظوری کے بعد نئی حلقہ بندیاں بھی آئینی تقاضا بن چکی ہیں۔ 
ایسے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک اجلاس میں قانونی و آئینی ماہرین سے مشاورت کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کے لیے چار ماہ کا عرصہ درکار ہے جس کو سامنے رکھتے ہوئے 90 روز میں انتخابات کا انعقاد ممکن نظر نہیں آتا۔ 
سابق حکومت میں شامل جماعتیں اگرچہ فروری یا مارچ 2024 میں انتخابات ہونے کی بات کر رہی ہیں لیکن پیپلز پارٹی، تحریک انصاف کی جانب سے حلقہ بندیاں اور انتخابات کا عمل 90 روز میں مکمل کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ 
اس صورت حال میں صدر مملکت اور چیف الیکشن کمشنر کی ملاقات بھی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ 
ماضی قریب میں پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے بھی سپریم کورٹ نے صدر مملکت کو الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد عام انتخابات کی تاریخ دینے کا حکم دیا تھا۔

شیئر: