سعودی وفد کے جرمن فرموں سے مذاکرات، صنعتی تعاون کا جائزہ
سعودی وفد نے جرمن کاروباری افراد کے ساتھ سٹریٹجک بات چیت کی ہے ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کی وزارت صنعت اور معدنی وسائل کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے صنعتی اور کان کنی کے شعبوں میں جرمنی کے ساتھ کراس بارڈر تعاون کو تقویت دینے کے لیے جامع مذاکرات کا آغاز کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ہیومن کیپبلیٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کے ساتھ شراکت میں سعودی وفد نے جرمن کاروباری منظر نامے کے اہم پلیئرز کے ساتھ سٹریٹجک بات چیت کی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق آٹو موٹیو انڈسٹری کے مرکز میں میٹنگز منعقد کی گئیں جن میں جرمن آٹوموبائل مینوفیکچرر پورش کے ہیڈ کوارٹر میں ایک سیشن شامل ہے۔ اس سیشن کے دوران بات چیت صنعت کی ترقی اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے گرد گھومتی تھی۔
مذاکرات کا مرکزی موضوع سعودی عرب کی قومی صنعت کی حکمت عملی کے ذریعے پیش کیے گئے وسیع مواقع تھے۔یہ حکمت عملی انسانی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم عمل انگیز کے طور پر ابھری ہے۔
بات چیت کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو تقویت دینے کے لیے دونوں ممالک کے عزم کو اجاگر کرنا تھا۔
مذاکرات میں مشترکہ نقطہ نظر اور باہمی مفادات کو اجاگر کیا گیا جو سعودی جرمن شراکت داری کی بنیاد رکھتے ہیں۔
ان مباحثوں کا نتیجہ سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان صنعت اور کان کنی کے مستقبل کے منظر نامے کو تشکیل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے انسانی صلاحیت کی ترقی اور تعاون پر مبنی منصوبوں پر نئی توجہ مرکوز کی جائے گی۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف نے باویریا کی وزارت اقتصادی امور، علاقائی ترقی اور توانائی کے نائب وزیر رولینڈ ویگرٹ کے ساتھ بات چیت کے لیے جون میں جرمنی کا دورہ کیا تھا۔
بندر الخریف کے دورہ جرمنی کا مقصد مملکت کے صنعتی اور کان کنی کے شعبوں کو فروغ دینا تھا جو کہ سعودی وژن 2030 کے اہم ستونوں میں شامل ہیں تاکہ تیل سے دور معیشت کو متنوع بنانے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے۔