Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنرل باجوہ نے عمران خان سے دھرنا ختم کرنے کو کہا لیکن وہ نہیں مانے: پرویز خٹک

پرویز خٹک نے کہا کہ عمران خان کے لیے چار کیسز مسائل کھڑے کر سکتے ہیں۔ (فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان)
پاکستان تحریک انصاف (پارلیمنٹیرینز) کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان ’فوج کے خلاف انقلاب‘ لانا چاہتے تھے۔
سنیچر کو پشاور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں پرویز خٹک نے کہا کہ ’الیکشن کے لیے جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض حمید نے ماحول بنایا لیکن عمران خان نہیں مانے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ شہباز شریف لکھ کر دیں گے کہ اسمبلی تحلیل ہو گی۔ انہوں نے عمران خان کو کہا کہ دھرنا ختم کرو لیکن وہ نہیں مانے۔‘
’سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ہمارا بہت ساتھ دیا تھا۔ تاہم انہوں نے بھی آخر میں ہاتھ کھڑے کر دیے اور کہا میں اور نہیں کر سکتا۔‘
قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے سے پرویز خٹک نے کہا کہ جب کوئی حکومت میں نہیں ہوتا تو کیسز بنتے ہیں، نیب اسی لیے بنی ہے۔
آئندہ انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مجھے الیکشن فروری میں ہوتے نظر آ رہے ہیں۔
عمران خان پر درج مقدمات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چئیرمین کے لیے چار کیسز مسائل کھڑے کر سکتے ہیں۔
’ان کیسز میں توشہ خانہ، سائفر، منی لانڈرنگ کے پیسے بحریہ ٹاؤن کو دینا اور نو مئی کا کیس شامل ہے۔ نو مئی سب سے خطرناک کیس ہے جو فوجداری کیس بنتا جا رہا ہے۔ سب پارٹیوں نے اسٹیبلشمنٹ کو اختیار دے دیا۔‘
پاکستان تحریک انصاف (پارلیمنٹیرینز) کے سربراہ نے عمران خان کے بارے میں کہا کہ ’وہ کہتے تھے کہ جھوٹ بھی اتنا زیادہ بولیں کہ سچ لگے۔‘
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ عمران خان 18 ویں ترمیم کے خلاف تھے، ان کی حکومت ان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان چلاتے تھے باقی مدد کرتے تھے۔
رواں برس نو مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے خلاف فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد جب پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ شروع ہوا تو یکم جون کو پرویز خٹک نے بھی اپنے پارٹی عہدے چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
اس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ان کو ساتھی رہنماؤں کو ’پارٹی چھوڑنے کے لیے اکسانے‘ کے الزام پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن پرویز خٹک نے اس کا جواب نہیں دیا تھا اور 12 جولائی کی ان کی پارٹی ممبرشپ ختم کر دی گئی تھی۔
تاہم پرویز خٹک متحرک رہے اور 17 جولائی کو انہوں نے ایک نئی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پارلیمنٹیرینز) کے قیام کا اعلان کیا۔ خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلٰی محمود خان بھی اس جماعت میں شامل ہیں۔

شیئر: