تحریک انصاف کے سینیئر رہنما اور سابق وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر پارٹی سے نکال دیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے بدھ کو سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کرنے کا نوٹی فیکیشن جاری کیا۔
مزید پڑھیں
-
جہانگیر ترین سے ملا نہ کسی پارٹی میں جا رہا ہوں: پرویز خٹکNode ID: 771556
-
پرویز خٹک نے کن رہنماؤں کو پی ٹی آئی چھوڑنے کا مشورہ دیا؟Node ID: 774751
اعلامیے کے مطابق پرویز خٹک پر کارکنوں کو پارٹی چھوڑنے کے لیے اُکسانے کا الزام تھا تاہم انہوں نے مقررہ وقت میں شوکاز نوٹس کا جواب نہیں دیا جس کے بعد ان کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پرویز خٹک نے دو جون کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرکے پی ٹی آئی کی صوبائی صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ پرویز خٹک 2013 کے الیکشن میں نوشہرہ سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر کامیاب ہوکر وزیراعلٰی خیبر پختونخوا منتخب ہوئے تھے۔
سنہ 2018 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کے بعد وزیراعظم عمران خان نے انہیں وزیر دفاع کا قلم دان سونپا تھا۔
پرویز خٹک پر الزام کیا تھا؟
9 مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک منظر سے غائب ہوگئے تھے جس سے ان کی پارٹی سے دُوریاں پیدا ہوگئیں۔
سابق وزیراعلٰی پر الگ گروپ بنانے اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے کے لیے اُکسانے کا الزام بھی لگایا گیا۔
