Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آن لائن ’محبت کا جھانسہ‘ دے کر فراڈ، انڈونیشیا میں 88 چینی باشندے گرفتار

پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے چینی باشندوں کا ہدف زیادہ تر اُن کے ہم وطن افراد ہی بنے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈونیشیا میں پولیس نے 88 ایسے چینی باشندوں کو حراست میں لیا ہے جو آن لائن ’محبت کا جھانسہ‘ دے کر فراڈ میں ملوث تھے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق انڈونیشیا کی پولیس نے بتایا کہ یہ کارروائی چین کی حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات پر کی گئی۔
انڈونیشیا کے جزیرے ریاؤ کی پولیس کے ترجمان زاہوانی پاندرا ارسیاد نے بتایا کہ ملزمان میں پانچ خواتین شامل ہیں جن کو باتام کے جزیرے سے حراست میں لیا گیا۔
پولیس کے مطابق یہ افراد شہر کے انڈسٹریل پارک کے علاقے میں قائم ایک عمارت سے کام کر رہے تھے جہاں دفاتر اور رہائشی فلیٹس ہیں۔
پولیس کے ترجمان ارسیاد کے مطابق یہ افراد ٹیلیفون کے ذریعے فراڈ اور آن لائن ’محبت کا جھانسہ‘ دے کر مختلف شہروں سے لاگوں کو لوٹتے تھے۔
پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے چینی باشندوں کا ہدف زیادہ تر اُن کے ہم وطن افراد ہی بنے۔ ’یہ لوگ انسانی نفسیات اور احساسات سے کھیلتے ہوئے مالی فائدہ حاصل کرتے تھے۔‘
ابتدائی تفتیش کے مطابق اس گینگ نے رواں سال کے آغاز میں اپنی کارروائیاں شروع کیں جن میں چین میں مقیم سینکڑوں افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ اس دوران مجموعی طور پر کتنی رقم اس فراڈ کے ذریعے حاصل کی گئی۔
پولیس کے ترجمان پاندرا ارسیاد نے بتایا کہ ’ہمیں ابھی تک اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں کہ کیا انہوں نے کسی مقامی شہری کو بھی نشانہ بنایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے چینی باشندے مقامی زبان بول اور لکھ نہیں سکتے۔ ’اگر ان افراد نے کسی مقامی باشندے کو نشانہ نہیں بنایا تو فوری طور پر چین ڈیپورٹ کر دیا جائے گا۔‘
پولیس ترجمان کے مطابق فراڈ کرنے والے اس گینگ کے افراد رواں سال جنوری میں تین ماہ کے لیے انڈونیشیا آئے تھے اور یہ لوگ سیاحتی ویزے پر مقیم تھے۔ ’یہ افراد اُس وقت انڈونیشیا آئے جب چین میں حکام نے ان کے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کی۔‘

شیئر: