Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں پولیس کو ’شہریوں کو کُچلنے والے‘ کالے ویگو ڈالے کی تلاش

گاڑی اور ڈرائیور کی شناخت نہ ہونے کی وجہ سے مقدمہ فی الحال نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
 اتوار 27 اگست کی شب پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جو کسی پریشان کن فلمی منظر سے کم نہ تھا۔
آپ نے بالی وڈ اور ہالی وڈ کی اکثر فلموں میں یہ منظر دیکھا ہو گا کہ گاڑی بے قابو ہو کر سڑک کنارے چل رہے لوگوں پر چڑھ گئی مگر کراچی میں حقیقت میں ایسا ہوا جب ایک کالے رنگ کے ویگو ڈالے نے بچوں سمیت پانچ افراد کو کچل دیا۔
کراچی پولیس یوں تو روشنیوں کے شہر میں امن و امان قائم کرنے کے دعوے کرتے نہیں تھکتی مگر شہر کی پولیس کے لیے اس گاڑی کا پتہ لگانا دردِ سر بنا ہوا ہے جس کا اب تک کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا۔
پڑوسی ملک انڈیا کا گنجان آباد شہر ممبئی ایسے حادثات کے لیے مشہور ہے جہاں فٹ پاتھ پر سوتے بے گھر لوگوں پر گاڑی چڑھ جانے کے واقعات رپورٹ ہوتے رہتے ہیں مگر کراچی کے پوش علاقے گلشنِ اقبال میں اقرا یونیورسٹی کے باہر پیش آنے والے اس واقعہ نے بہت سے سوال کھڑے کیے ہیں کیوں کہ زخمی ہونے والے بچوں سمیت چار افراد ایک ہی خاندان سے ہیں۔
کراچی پولیس اگرچہ گاڑی اور اس کے ڈرائیور کی گرفتاری کے لیے کوشاں ہے اور جلد از جلد ملزم کو عدالت کے کٹہرے میں لانے کے دعوے بھی کر رہی ہے مگر چار روز گزر جانے کے باوجود بھی کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ 27 اگست کی شب گلشن اقبال کے علاقے میں پیش آیا جس کے بعد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ 
زخمی ہونے والے ایک شخص کی شناخت مولانا سجاد کے نام سے ہوئی ہے جو اپنے دو بچوں اور ایک بھانجی کے ساتھ سڑک کنارے کھڑے تھے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ’واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے اور عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کر کے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔‘
پولیس کے مطابق ’فوٹیج کی مدد سے گاڑی اور ڈرائیور کی تلاش جاری ہے۔ گاڑی اور ڈرائیور کی شناخت نہ ہونے کی وجہ سے مقدمہ فی الحال نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔‘
صوبائی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ضلع شرقی کو ہدایت کی ہے کہ ’واقعہ کی شفاف تحقیقات کرکے جلد از جلد اس میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘

شیئر: