Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہمارے شہری کو جلد رہا کیا جائے، سویڈن کا ایران سے مطالبہ

سویڈش شہری کو اپریل 2022 میں ایرانی حکام نے حراست میں لیا تھا۔ فوٹو: ایران وائر
سویڈن کی حکومت نے ایران میں اپریل 2022 سے گرفتار شہری کی جلد از جلد رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سویڈن کے وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ سویڈش شہری جو اپنی عمر کے تیسرے عشرے میں ہے، انہیں اپریل 2022 میں حراست میں لیا گیا تھا۔ 
سویڈن کے شہری کو ایرانی حکام نے کشیدگی کو بڑھاوا دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
وزارت خارجہ کے مطابق تہران میں سویڈن کے سفارتخانے کے ساتھ مل کر اس معاملے پر کام کر رہے ہیں اور یورپی یونین کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔
وزارت نے مطالبہ کیا کہ سویڈش شہری کو آزادی سے محروم کیا گیا ہے لہٰذا جلد از جلد رہا کیا جائے۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق مذکورہ شخص کا نام جوحان فلوڈیرس ہے جن کی عمر 33 برس ہے اور وہ یورپی یونین کی سفارتی سروس کے لیے کام کرتے ہیں۔
انہیں گزشتہ سال 17 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا جب وہ چھٹی کے بعد تہران واپس آئے تھے۔
تاہم سویڈش حکام اور نہ ہی یورپی یونین نے ایران کے زیر حراست شخص کی شناخت کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات فراہم کی ہیں۔
گزشتہ سال جولائی میں ایران نے اعلان کیا تھا کہ ایک شخص کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
یورپی کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ سویڈش حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس کیس کو اس تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے کہ حراست میں لیے گئے یورپی شہریوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوابدیدی اختیار کے تحت حراست میں لیے گئے یورپی شہریوں کی رہائی کے لیے ہر موقع پر ایرانی حکام کے ساتھ معاملہ اٹھایا ہے اور آئندہ بھی اٹھائیں گے اور متعلقہ ممالک کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔
گزشتہ سال جولائی میں سویڈن نے ایک ایرانی شہری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد جوحان فلوڈیرس کو حراست میں لیے جانے کی خبر سامنے آئی۔
سٹاک ہوم کی عدالت کے مطابق ایرانی جیل خانہ جات کے سابق سربراہ حامد نور نے سنہ 1988 میں حکومت مخالف سیاسی قیدیوں کو پھانسی چڑھانے میں کردار ادا کیا تھا۔

شیئر: