ماسکو کے کبوترباز جو گھر کی منڈیروں کو ویران نہیں ہونے دیتے
روس کے دارالحکومت ماسکو میں کبوتر رکھنے کی روایت عام رہی ہے اور کم ہی ایسا کوئی گھر نظر آتا تھا کہ جس کے صحن میں کبوتروں کے لیے ڈبے نہ لگے ہوں۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ رواج بھی تقریباً ختم ہو گیا اور اب پورے شہر میں صرف چند ہی ایسے لوگ رہ گئے ہیں جو صدیوں پرانے اس مشغلے کو آج بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی تصاویر۔
74 سالہ یوریف شمیلیف بھی ان چند شخصیات میں سے ہیں جو آج بھی کبوتر پالنے کا شوق رکھتے ہیں۔
یوریف شمیلیف نے ماسکو میں اپنے گھر کی چھت پر کبوتر پال رکھے ہیں۔
60 سالہ ویتالی یازکوف بھی ماسکو کے رہائشی ہیں اور کبوتر پالنے کا شوق رکھتے ہیں۔
کبوتر پالنے والے اکثر افراد انہیں ریس لگوانے کے لیے بھی ٹرین کرتے ہیں۔
دنیا بھر میں کبوتروں کی تقریباً 300 اقسام پائی جاتی ہیں۔
کبوتر پالنے کا شوق عام ہے لیکن محنت طلب بھی ہے۔
کبوتر پالنے کے شوقین افراد اپنے ان پرندوں کو خاص تربیت دیتے ہیں جس کے بعد مختلف مقابلوں میں حصہ لیتے ہیں۔