پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال کی وادی کیلاش میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 12 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
بدھ کی شام کو ایک بیان میں پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا تھا کہ ’6 ستمبر کو جدید اسلحے سے لیس دہشتگردوں کے ایک بڑے گروہ نے پاکستان اور افغانستان بارڈر کے قریب ضلع چترال کی وادیِ کیلاش میں پاکستانی فوج کی دو چوکیوں پر حملہ کیا تھا۔‘
پاکستانی فوج نے مزید کہا کہ شدت پسندوں کی نقل و حرکت کے حوالے سے اطلاعات افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ بھی شیئر کی گئیں تھیں۔
مزید پڑھیں
-
’میری ماں کو بچا لو‘، سوات میں کم سن بیٹے کے سامنے ماں قتلNode ID: 793351
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج نے اس حملے کو ناکام بناتے ہوئے 12 شدت پسندوں کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ’تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے میں بہادری سے لڑتے ہوئے چار فوجی بھی شہید ہوئے۔‘
اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی ہے۔
اس سے قبل ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے شدت پسندوں کے حملے میں 4 چترال سکاوٹٹس اہلکاروں کی موت کی تصدیق کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ’سرحدی علاقوں کے مختلف مقامات پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جہاں شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں چترال سکاؤٹس 7 اہلکار زخمی بھی ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ جوابی کارروائی میں نو شدت پسندوں مارے گئے اور 40 سے زیادہ زخمی حالت میں بھاگ گئے ہیں۔
ڈی سی لوئر چترال کے مطابق سرحدی علاقے میں سرچ ایند سٹرائیک آپریشن تاحال جاری ہے۔
دوسری جانب سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر چترال میں سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کی جانب سے کل امن مارچ کی کال دے دی گئی ہے۔
مقامی شہریوں کے مطابق گذشتہ رات سے سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری سرحدی علاقوں کی طرف گئی ہے۔ آج صبح سے ہیلی کاپٹر کی مسلسل پروازیں بھی ہو رہی ہیں.
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے بارڈر سے کراس فائرنگ اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال بھی کیا، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/September/43886/2023/arab.jpg)