افغانستان میں امریکہ کا چھوڑا ہوا اسلحہ ’ٹی ٹی پی کے ہاتھ لگ گیا‘
افغانستان میں امریکہ کا چھوڑا ہوا اسلحہ ’ٹی ٹی پی کے ہاتھ لگ گیا‘
منگل 5 ستمبر 2023 6:21
گذشتہ مہینوں میں کالعدم ٹی ٹی پی کے سکیورٹی فورسز پر حملوں میں شدت آئی ہے (فوٹو: گیٹی امیجز)
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی انخلا کے دوران افغانستان میں چھوڑا ہوا امریکی فوجی سازوسامان عسکریت پسندوں کے ہاتھ لگا اور بالآخر کالعدم تحریک طالبان پاکستان تک پہنچ گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یہ امریکی دفاعی سازوسامان جس میں نائٹ ویژن عینکوں سے لے کر آتشیں اسلحے تک سب کچھ شامل ہے، ’پاکستان کے لیے ایک نئے چیلنج کے طور پر اُبھر رہا ہے کیونکہ اس نے پاکستانی طالبان کی لڑنے کی صلاحیتوں کو بڑھا دیا ہے۔‘
اگرچہ کوئی بھی اس دفاعی سامان کی صحیح قیمت نہیں جانتا تاہم امریکی دفاعی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ اہم ہے۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پیر کو اپنے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ’بچ جانے والے آلات کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔‘
اسلام آباد میں دو سکیورٹی اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ’ٹی ٹی پی نے یا تو افغان طالبان سے سازوسامان خریدا یا اسے اتحادی کے طور پر دیا گیا۔‘
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حالیہ مہینوں میں بیانات اور ویڈیو کلپس بھی جاری کیے ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کے پاس لیزر اور تھرمل سیٹنگ سسٹم والی بندوقیں ہیں۔
گذشتہ مہینوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی سکیورٹی فورسز پر حملوں میں شدت آئی ہے۔ یہ پاکستان میں شدّت پسندوں کی تنظیم ہے جو افغان طالبان کی اتحادی ہے۔
طالبان نے امریکی فوج کے انخلا کے بعد اگست 2021 کے وسط میں افغانستان پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس حوالے سے کوئی حتمی معلومات دستیاب نہیں ہیں کہ کتنا امریکی سازوسامان پیچھے رہ گیا تھا تاہم طالبان نے افغان فورسز سے فائر پاور، بندوقیں، گولہ بارود، ہیلی کاپٹر اور دیگر جدید اسلحہ اپنے قبضے میں لے لیا تھا جنہوں نے اُن کے آگے سرنڈر کر دیا تھا۔