Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مراکش میں زلزلے سے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک، ’تمام پاکستانی شہری محفوظ ہیں‘

مراکش کے حکام کے مطابق کوہ اطلس میں آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 1204 زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں 721 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
مراکش میں جمعے کی شب چھ اعشاریہ آٹھ شدت کا زلزلہ آیا جس کی وجہ سے سینکڑوں افراد ہلاک اور بے گھر ہوئے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کا مرکز مراکش کے جنوب میں تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر کوہ اطلس میں تھا۔ یہ شمالی افریقہ کی سب سے اونچی چوٹی توبقال اور مراکش کے ایک سکی ریزورٹ اوکیمیدن کے قریب بھی تھا۔
زلزلہ مقامی وقت کے مطابق 11 بج کر 11 منٹ پر آیا اور اس کے بعد بعد آفٹر شاکس بھی آئے۔
زلزلے کے جھٹکے ساحلی شہروں رباط، کاسا بلانکا اور الصویرہ میں بھی محسوس کیے گئے۔
بڑے شہروں میں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ آفٹر شاکس کے خوف کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں نے رات سڑک پر ہی گزاری۔
دوسری جانب پاکستان کی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’پاکستان کے عوام اور حکومت مراکش کی مملکت کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں اور کل کے زلزلے میں ہونے والے جانی نقصان پر دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم نے مراکش کو اپنی مدد کی پیشکش سے بھی آگاہ کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’رباط میں موجود ہمارے سفارت خانے نے پاکستانی کمیونٹی سے ان کی خیریت جاننے کے لیے رابطہ کیا ہے اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق تما پاکستانی شہری محفوظ ہیں۔ ہم اس سانحے کے تناظر میں ان کی سہولت کے لیے صورتحال کی نگرانی کرتے رہیں گے۔‘

سب لوگ خوفزدہ تھے اور بچے رو رہے تھے‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے سیاحتی شہر مراکش کے ایک رہائشی عبدالاحق العمرانی نے کہا کہ یہ ایک خوفناک اور شدید زلزلہ تھا۔
’عمارتیں ہل رہی تھیں۔ میں باہر نکلا اور بہت سارے لوگ باہر کھڑے تھے۔ سب لوگ خوفزدہ تھے اور بچے رو رہے تھے۔ والدین پریشان تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بجلی دس منٹ کے لیے گئی اور ٹیلی فون نیٹ ورک بھی بند ہوا لیکن پھر کچھ وقت کے بعد بحال ہو گیا۔ سب نے باہر ہی رکنے کا فیصلہ کیا۔‘

زلزلہ مقامی وقت کے مطابق 11 بج کر 11 منٹ پر آیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ایک انجینیئر فیصل بددور نے کہا کہ انہوں نے تین مرتبہ زلزلہ محسوس کیا۔
’لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ لوگوں نے رات باہر گزاری۔ ہم زلزلے کی شدت سے گھبرا گئے تھے۔ یہ ایسا تھا جیسا کوئی ٹرین آپ کے گھر کے قریب سے گزر رہی ہو۔‘
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔
سیاحتی شہر مراکش میں بلڈ بینک نے متاثرہ علاقوں میں شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔
متاثرہ علاقوں سے شہریوں نے ویڈیوز شیئر کی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں اور تاریخی شہر مراکش کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
سیاحوں اور دیگر افراد نے ایسی ویڈیوز بھی پوسٹ کی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہر میں ریستورانوں سے لوگ نکل رہے ہیں۔
مغربی شہر مراکش سے 200 کلومیٹر مغرب میں واقع الصویرہ کے ایک رہائشی نے ٹیلی فون پر اے ایف پی کو بتایا کہ ’یہاں زیادہ نقصان نہیں ہوا ہے تاہم افراتفری بہت زیادہ ہے۔ ہم نے زلزلے کے وقت لوگوں کے چیخنے کی آوازیں سنیں۔‘
’لوگ سکوائرز اور کیفوں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ باہر رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔‘

زلزلے کے خوف کی وجہ سے لوگ گھروں کے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

غیرمصدقہ سوشل میڈیا پوسٹس میں کہا گیا ہے کہ عمارتیں منہدم ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ مراکش کے جنوب میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں اور وہ ایسا علاقہ ہے جہاں پہنچنا مشکل ہے۔

پاکستان ہر ممکن مدد کرے گا: وزیراعظم انوارالحق کاکڑ

پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر مراکش کی حکومت اور عوام سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’مشکل کی اس گھڑی میں مراکش کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان مراکش کے بہادر عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا۔‘

شیئر: